سی آئی اے کتنا بڑا ہیکر ہے، وِکی لیکس نے بھانڈا پھوڑ دیا

اس وقت دنیا میں امریکی ایجنسی سی آئی اے سے بڑا کوئی ہیکر نہیں ہوگا۔وکی لیکس کے تازہ ترین تہلکہ خیز انکشافات کےمطابق سی آئی اے دنیا بھر میں ہائی ٹیک فونز اور ٹی وی کی مدد سے لوگوں کی جاسوسی کر رہی ہے۔ وکی لیکس کا کہنا ہے کہ سی آئی اے اپنی ہیکنگ کی کاروائیوں کو چھپانے کے لیے ایسی ٹیکنالوجی استعمال کرتی ہے کہ پکڑنے جانے کی صورت میں سارا ملبہ روس سے تعلق رکھنے والے ہیکروں پر گرے۔ وکی لیکس نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ سی آئی اے کے پرائیویسی توڑنے والے ٹولز چوری ہو چکے ہیں اور متوقع طور پر مجرموں اور غیر ملکی جاسوسوں کے زیر استعمال ہیں۔ چوری کیے جانے والے ٹول سابقہ امریکی حکومت کے ہیکروں اور کنٹریکٹروں کے ہاتھ بھی لگے تھے، جن میں سے ایک نے ان کا بھانڈہ پھوڑ دیا ۔

 

وکی لیکس نے کہا ہے کہ اس نے یہ کاغذات سی آئی اے کے ہیکنگ پروگرام کے متوقع خطرے کے بارے میں بتانے اور ان ٹولز کی چوری کے بارے میں بتانے کےلیے شائع کیے ہیں۔ وکی لیکس ایک ایسی تنظیم ہے جو شفافیت پر یقین رکھتی ہے۔ وکی لیکس نے حالیہ معلومات سی آئی اے 8761 خفیہ دستاویزات اور فائلوں کی بنیاد پر افشاء کی ہیں۔ یہ تمام ڈیٹا جسے Year Zero کا نام دیا گیا ہے، وکی لیکس کی ویب سائٹ شائع کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب سی آئی اے نے ان دستاویزات کو نقلی یا اصلی قرار نہیں دیا۔

وکی لیکس سی آئی اے کو ایسی تنظیم کےطور پر پیش کرتی ہے جو عام لوگوں کی ڈیوائس میں موجود ڈیٹا بھی ہیک کر سکتی ہےاور یہ ہر کسی کی ذاتی زندگی کی جاسوسی کر سکتی ہے۔ وکی لیکس کے مطابق سی آئی اے اپنی کاروائیوں کےلیے اپنے ہیکروں سے ایسے ٹولز استعمال کرنے کو کہتی ہے ، جس کے استعمال سے کاروائی کا تعلق کسی طور پر بھی سی آئی اے یا امریکی حکومت یا اس کی چہیتی کمپنیوں سے نہ جوڑا جا سکے۔ جب بھی کوئی شخص، کمپنی یا حکومت ہیکنگ کی کاروائی کا شکار ہوتی ہے تو دنیا بھر کے ماہرین سے اس کا تجزیہ کرنے کا کہاجاتا ہے۔ اس تجزیئے سے ہیکروں کی شناخت کی جاتی ہیں۔ وکی لیکس کا کہنا ہے کہ سی آئی اے میں پورا ایک ڈیپارٹمنٹ ہے ، جس کا کام ان تجزیہ کرنے والوں کو دوسروں کے غلط فنگر پرنٹ دکھا کر گمراہ کرنا ہے۔ سی آئی اے اپنی ہیکنگ کی کاروائیاں روسی ہیکر بن کر انجام دیتی ہے۔

NSA کیسے آپ کے ڈیٹا پر نقب لگائے بیٹھی ہے؟

وکی لیکس نے اپنی انکشافات میں یہ چونکا دینے والا انکشاف بھی کیا ہے کہ سی آئی اے میں ایک ٹیم نے جاسوسی کا ایسا سافٹ وئیر بنایا ہے جو سام سنگ اسمارٹ ٹی ویز کو متاثر کر سکتا ہے۔ یہ سافٹ وئیر ٹی وی کو بظاہر بند کردیتا ہے لیکن دراصل اپنے سامنے بیٹھے ناظرین کی گفتگو سنتا اور اسے سی آئی اے کے جاسوسوں کو بھجواتا رہتا ہے۔ Weeping Angel نامی اس سافٹ وئیر کو برطانوی ایجنسی ایم آئی 5 کے تعاون سے بنایا گیا ہے۔

وکی لیکس کی رپورٹ کے مطابق سی آئی اے کی ایک اور ٹیم نے ایسا ہیکنگ ٹول بنایا ہے جو آئی فونز، آئی پیڈز اور اینڈروئیڈ ڈیوائسز کو متاثر کرکے ان کا کنٹرول سی آئی اے کے حوالے کردیتا ہے۔ یہ ٹول خفیہ طور پر ڈیوائسز کے کیمرے سے صارفین کی ویڈیو اور تصاویر اور مائیکرو فون سے آواز ریکارڈ کر کے سی آئی اے کو بھیج سکتا ہے۔ ڈیوائس کی لوکیشن ٹریس کرنا تو سی آئی اے کے بائیں ہاتھ کا کھیل بن گیا ہے۔

نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 126 میں شائع ہوئی

اگر آپ یہ اور اس جیسی درجنوں معلوماتی تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو گھر بیٹھے کمپیوٹنگ کا تازہ شمارہ حاصل کریں۔

Comments are closed.