اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے ٹیکنالوجی کا سہارا لیجیے
پیکسی بریسلیٹ (PAXIE Bracelet) کو بچوں کی نفسیات اور صحت کی ضروریات کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔ یہ بریسلیٹ اینٹی بیکٹیریل پلاسٹک سے بنایا گیا ہے تاکہ بچوں تک جراثیم پہنچانے کی وجہ نہ بنے۔ اس کی مدد سے والدین بچوں کی نہ صرف نقل و حمل پر نظر رکھ سکتے ہیں بلکہ ان کی صحت سے بھی باخبر رہ سکتے ہیں۔ یہ بریسلیٹ ٹمپریچر کے ساتھ ساتھ دل دھڑکنے کی رفتار بھی بتاتا رہتا ہے۔ جس طرح بڑوں کے لیے فٹنس ڈیوائسز ہوتی ہیں اسے بالکل اسی طرح بچوں کی ڈیوائس کہا جا سکتا ہے۔
بچوں کی نفسیات کو سامنے رکھتے ہوئے اس کو رنگ برنگا بہت ہی خوبصورت بنایا گیا ہے بلکہ تین اضافی رنگ برنگے بینڈز بھی دیے جاتے ہیں تاکہ اپنی پسند کا بینڈ استعمال کیا جا سکے۔ اس بریسلیٹ پر کوئی بٹن موجود نہیں کہ بچہ جان بوجھ کر یا غلطی سے اسے بار بار دباتا رہے۔ اس کے علاوہ اسے کھولنے کے لیے دوہاتھوں کی ضرورت ہوتی، یعنی بچہ چاہتے ہوئے بھی اسے کلائی سے اُتار نہیں سکتا۔ اگر کوئی دوسرا اسے اُتارے گا تو اس کی اطلاع فوراً اس کی ایپلی کیشن میں موصول ہو جائے گی۔
پیکسی بریسلیٹ کی ایپلی کیشن اینڈروئیڈ اور آئی او ایس پر انسٹال کی جا سکتی ہے۔ اس میں ایک ایریا مخصوص کیا جا سکتا ہے، اگر بچہ اسے ایریے سے باہر نکلے گا تو فوراً فون پر اطلاع موصول ہو جائے گی۔
فی لپ کی طرح اس میں پیغام یا کال بھیجنے وغیرہ جیسا کوئی فیچر نہیں لیکن اس کے بدلے اس میں صحت سے متعلق اضافی فیچرز اسے منفرد بناتے ہیں۔ جن سے کی مدد سے والدین باآسانی جان سکتے ہیں کہ بچے کی طبیعت تو خراب نہیں۔ خاص کر اگر بچے کا ٹمپریچر بڑھے گا، یعنی اسے بخار ہو گا تو والدین کو فوراً پتا چل سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بچے کی بھاگ دوڑ پر بھی نظر رکھتی ہے اور بتاتی ہے کہ آج بچے نے کتنے قدم سفر طے کیا۔
قیمت:
پیکسی بریسلیٹ کی قیمت 179 امریکی ڈالر یعنی لگ بھگ اٹھارہ ہزار پاکستانی روپے ہے۔ ابتدائی تین مہینوں میں جی پی ایس استعمال کرنے کی کوئی فیس نہیں دینا پڑتی لیکن اس کے بعد اس کے لیے بھی ماہانہ 10 ڈالر یعنی ایک ہزار پاکستانی روپے ادا کرنا پڑتے ہیں۔
اسلام علیکم ،
اپ کا آرٹیکل بہت اچھا ہے اور آج کل کے حالات کے مطابق ہے …
اپ شاید devices کے نام ڈالنا بھول گئے ہیں ..براے مہربانی ان کو mention کر دیں …
تھنکس …
شکریہ، آپ نے شاید مضمون کا صرف پہلا صفحہ ملاحظہ کیا ہے، برائے مہربانی اگلے صفحات پر جا کر مکمل مضمون پڑھیں۔