فون یا کمپیوٹر کو کہیں بھی رہتے ہوئے بذریعہ انٹرنیٹ استعمال کریں
سسٹم کے ریموٹ ڈیسک ٹاپ کے بارے میں تو آپ جانتے ہی ہوں گے۔ ریموٹ ڈیسک ٹاپ کے ذریعے ایک کمپیوٹر کو کسی دوسرے کمپیوٹر سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ونڈوز میں یہ فیچر پہلے سے موجود ہوتا ہے لیکن اس کے لیے دونوں کمپیوٹرز کا ایک ہی نیٹ ورک پر موجود ہونا ضروری ہوتا ہے۔ اس طرح ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر تک اس کے آئی پی ایڈریس کے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے اور وہ کمپیوٹر بالکل آپ کے اپنے کمپیوٹر کی طرح سامنے آجاتا ہے جس پر آپ باآسانی جو چاہیں کام انجام دے سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ ایک کمپیوٹر کو بذریعہ انٹرنیٹ کسی دوسرے کمپیوٹر سے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے آپ کو کوئی پروگرام درکار ہو گا۔
اگر کسی دوست یا عزیز کے کمپیوٹر پر کام کرنا ہو یا کچھ سمجھانا ہو اور وہ پی سی آپ کے نیٹ ورک پر موجود نہ ہو تو اس کے لیے ’ٹیم ویوور‘‘ سے بڑھ کر کوئی بہتر سافٹ ویئر نہیں۔ ٹیم ویوور انٹرنیٹ کے ذریعے کام کرتا ہے اور اگر آپ اسے کمرشل استعمال میں نہ لائیں تو مفت دستیاب ہے۔
www.teamviewer.com/en/download
ٹیم ویوور کے کام کرنے کا طریقہ کار یہ ہے کہ اسے انسٹال کرنے کے بعد چلائیں تو یہ آپ کو ایک آئی ڈی اور پاس ورڈ دیتا ہے۔ اگر آپ کسی کا کمپیوٹر دیکھنا چاہتے ہیں تو اس کی آئی ڈی اور پاس ورڈ طلب کر کے اپنے پاس ٹیم ویوور میں ڈال کر رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس طرح وہ پی سی آپ کے سامنے ہو گا اور آپ جو چاہیں کام کر سکتے ہیں۔ حفاظتی طور پر ٹیم ویوور ہر دفعہ چلنے پر نیا پاس ورڈ بناتا ہے جبکہ اگر آپ چاہیں تو ایک پاس ورڈ بھی سیٹ کر سکتے ہیں۔
ٹیم ویوور گروپ نے اسمارٹ فون کے لیے بھی ایسی ایپلی کیشنز تیار کر رکھی ہیں جن کی مدد سے آپ اپنے فون کا ایکسس کسی دوسرے کو دے سکتے ہیں۔ جب اسمارٹ فون میں کوئی مسئلہ درپیش ہو اور کسی ماہر سے بہتر مدد چاہیے تو اس وقت یہ ٹیم ویوور کوئیک سپورٹ ایپلی کیشن کسی نعمت سے کم نہیں ہو گی۔ کیونکہ اس کی مدد سے فون کو مکمل کنٹرول بذریعہ ریموٹ ایکسس کسی دوسرے فرد کو دیا جا سکتا ہے۔ ریموٹ ایکسس کے دوران کوئی فائل ٹرانسفر کی جا سکتی ہے، ماہر فون پر چلنے والے تمام پراسیس دیکھ سکتا ہے، کسی پراسیس کو بند کر سکتا ہے۔ کوئی ایپلی کیشن اَن انسٹال کر سکتا ہے، چیٹ کی جا سکتی ہے، ڈیوائس انفارمیشن دیکھی جا سکتی ہے۔
ٹیم ویوور ونڈوز، میک اور لینکس کے علاوہ تمام اسمارٹ فون آپریٹنگ سسٹمز جیسے کہ اینڈروئیڈ، آئی او ایس، ونڈوز اور بلیک بیری کے لیے بھی دستیاب ہے۔
یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ نمبر 122 میں شائع ہوئی
Comments are closed.