سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال تنہائی کے احساس میں اضافہ کرتا ہے

فیس بک ، انسٹا گرام ، ٹوئٹر اور دوسرے سوشل میڈیا ٹولز کی مدد سے ہم اپنے دوستوں اور گھروالوں کے ساتھ ہر وقت رابطے میں رہتے ہیں۔ لیکن ایک تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کے حد سے زیادہ استعمال سے آپ خود کو زیادہ تنہاء محسوس کرنا شروع کردیتے ہیں۔ یونیورسٹی آف پٹس برگ کے سائیکالوجسٹ کے مطابق نوجوان جتنا زیادہ سوشل میڈیا پر وقت صرف کرتے ہیں اتنا ہی وہ خود کو سماجی طور پر تنہا محسوس کرنے لگتے ہیں۔
ٹوئٹر، اسنیپ چیٹ، ریڈِٹ اور ٹمبلر جیسی ویب سائٹس پر زیادہ وقت گزارنے والے صارفین زیادہ مشتعل اور غصیلے ہوجاتے ہیں۔ اُن کے خیال میں سوشل میڈیا پر اُن کے ملنے جلنے والے افراد ان سے بہتراور خوش و خرم زندگی گزار رہے ہوتے ہیں۔ یہ تحقیق امریکی جریدے پریوینشن میڈیسن میں شائع ہوئی۔ماضی ِ قریب میں کئے گئے دیگر مطالعوں اور تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ سوشل میڈیا استعمال کرنے والے میں کئی نفسیاتی مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔خود کو بیکار محسوس کرنا، دوسروں سے حسد، مزاج میں تبدیلی اور ذہنی تناؤ سوشل میڈیا کے عام نقصانات ہیں۔

 

تحقیق کی سنیئر مصنف ڈاکٹر الزبتھ ملر کا کہنا ہے کہ ہم ابھی تک حتمی طور پر یہ بات نہیں کہہ سکتے کہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال پہلے شروع ہوتا ہے یا پھر سماجی طور پر تنہائی۔ یہ ممکن ہے کہ بالغ افراد میں جو خود کو تنہا محسوس کرتےہوں وہ سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال شروع کردیتے ہیں یا پھر سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال کرنے والے حقیقی زندگی میں خود کو تنہاء سمجھتے ہوں یا یہ دونوں صورتحال ایک ساتھ ہو سکتیں ہیں۔ اگر لوگ سماجی تنہائی کا شکار پہلے ہوتے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ اس تنہائی کو دور کرنے کے لیے سوشل میڈیا پر زیادہ ٹائم صرف کیا جائے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اُن کی تحقیق میں شامل شرکا ءمیں سے جنہوں نے روز 2 گھنٹے سے زیادہ وقت سوشل میڈیا پر گزارا، وہ اُن کی نسبت خود کو زیادہ تنہائی محسوس کرتے رہے جنہوں نے ہر روز سوشل میڈیا پر آدھے گھنٹے سے کم وقت گزارا۔ تحقیق کے ایک شریک مصنف، برائن اے پریماک کا کہنا تھا کہ یہ ایک اہم مسئلہ جس پر تحقیق کی ضرورت ہے کیونکہ بالغ افراد میں دماغی صحت کے مسائل اور سماجی تنہائی وبا کی صورت اختیار کرگئی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ انسان بنیادی طور پر سماجی مخلوق ہے، لیکن جدید دور کے رجحانات سے ہم ایک دوسرے کے قریب آنے کی بجائے تقسیم ہو کر اپنے اپنے خول میں بند ہوتے جا رہے ہیں۔اگرچہ سمجھا جاتا ہے کہ سوشل میڈیا سماجی فاصلے کم کرتا ہے مگر یہ تحقیق اس کی نفی کرتی ہے۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

اس تحقیق میں 19 سے 32 سال کے 1787 بالغ افراد شریک ہوئے۔ اُن افراد نے ایک سوالنامہ حل کر کے سوشل میڈیا کے استعمال اور اپنےاحساسات کے بارے میں بتایا ۔ ان افراد کے جوابات سے محققین نے مذکورہ بالا نتائج اخذ کئے۔ تحقیق سے پتا چلا کہ سوشل میڈیا کی وجہ سے سماجی میل ملاپ کا تصور بدل رہا ہے۔ اب لوگوں کے پاس حقیقی زندگی میں کسی سے ملاقات کےلیے وقت نہیں رہا۔اس سےپہلے ایک تحقیق میں پتا چلا تھا کہ فیس بک کا زیادہ استعمال صارفین کو غمزدہ کر دیتا ہے۔

نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 126 میں شائع ہوئی

اگر آپ یہ اور اس جیسی درجنوں معلوماتی تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو گھر بیٹھے کمپیوٹنگ کا تازہ شمارہ حاصل کریں۔

Comments are closed.