سام سنگ کی نئی ایپ جو چیٹ کو اشاروں کی زبان میں بدل دے

اس دنیا میں لاکھوں انسان ایسے ہیں جو کسی نہ کسی حادثے یا پیدائشی بیماری کی وجہ سے بولنے اور سمجھنے سے قاصر ہیں۔ ایسے انسان اشاروں کی زبان سمجھتے ہیں۔ یہ افراد معاشرے سے کٹ کر رہ جاتے ہیں کیونکہ وہ معاشرے کی رفتار کا ساتھ دینے کے قابل نہیں ہوتے، سبھی لوگ ان کے اشاروں کو سمجھ نہیں پاتے کہ وہ کیا کہنا چاہتے ہیں۔ اُن کے لیے اپنے جذبات کا اظہار انتہائی مشکل ہو جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ زندگی کی رعنائیوں سے محظوظ نہیں ہو پاتے۔

جس طرح ہم عام اور صحت مند انسان اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے لیے ایموجیز کا استعمال کرتے ہیں ویسے ہی ماہرین کا کہنا ہے کہ معذور افراد بھی اپنی بات کہنے کے لیے ان کا سہارا لے سکتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ایسے افراد کے لیے سام سنگ نے ایک نئی ایپلی کیشن پیش کی ہے جس کا نام "ویموجی” Wemogee رکھا گیا ہے۔ جس طرح ایموجیز سے آپ اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہیں بالکل ویسے ہی "ویموجی” ایپلی کیشن آپ کی روایتی چیٹ یعنی لکھے جملے کو اشاروں کی زبان میں بدل دیتی ہے۔

اس سے قبل بھی ہم کمپیوٹنگ میں ایسے مضامین شائع کر چکے ہیں جن میں ہم نے ٹیکنالوجی کی معذور افراد کے لیے پیش کی گئی خدمات کا جائزہ لیا تھا۔ یہ ایپلی کیشن بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جو آپ کو معذور افراد سے بات چیت کرنے کے قابل بنا دیتی ہے۔

روزمرہ کی گفتگو ہو، کھانے پینے کی باتیں ہوں، جذبات کا اظہار ہو، کسی قسم کی مدد چاہیے ہو حتیٰ کہ کسی بھی قسم کی بات کرنی ہو یہ ایپ ہر جملے کو اس طرح اشاروں میں بدلتی ہے کہ بولنے اور سمجھنے سے قاصر افراد اس کی مدد سے باآسانی آپ کی بات سمجھ سکتے ہیں۔

اس ایپلی کیشن کے بنیادی طور پر دو موڈز ہیں۔ اس میں معذور افراد کے لیے Aphasic Mode منتخب کیا جا سکتا ہے جبکہ عام افراد اپنے پاس اسے None Aphasic Mode کی صورت میں استعمال کرتے ہیں۔ اس طرح یہ ایپ سمجھ جاتی ہے کہ کس طرح معذور افراد کے لیے لکھے گئے جملے کو اشاروں میں بدلنا ہے۔ جبکہ معذور افراد اس ایپ کو استعمال کرتے ہوئے جواب بھی دے سکیں گے اور اُن کا ایموجیز پر مشتمل جواب خود بخود جملوں میں بدل دیا جائے گا۔

یہ ایپلی کیشن اینڈروئیڈ صارفین کے لیے گوگل پلے اسٹور پر مفت فراہم کی جا چکی ہے اور اسے Wemogee لکھ کر تلاش کیا جا سکتا ہے۔ البتہ آئی فون کے لیے ابھی یہ زیرِ تکمیل ہے اور سام سنگ کا وعدہ ہے کہ اسے جلد آئی او ایس صارفین کے لیے بھی پیش کر دیا جائے گا۔

Comments are closed.