روز مرہ کی چار عادتیں جو سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں

اپنی صحت کو درپیش خطرات سے لوگ بچنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں جیسے سگریٹ نوشی لیکن جو بات لوگوں کو عام طور پر نہیں پتہ وہ یہ ہے کہ ہماری روز مرہ زندگی میں کچھ بظاہر انتہائی معمولی چیزیں ایسی بھی ہیں جو سگریٹ نوشی سے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں۔

"بزنس انسائیڈر” کے مطابق امریکہ میں 1965 میں سگریٹ نوشوں کی تعداد 42 فیصد تھی جس میں 2015 تک صرف 15 فیصد کمی آئی ہے اس کے باوجود امریکیوں کی صحت کو حقیقی خطرات درپیش ہیں۔

"تنہائی” سگریٹ نوشی سے کم خطرناک نہیں، جدید معاشروں کو اس صورتِ حال کا شدت سے سامنا ہے جس کی بنیادی وجہ سوشل میڈیا ہے جس نے معاشرتی زندگی کو محدود تر کر دیا ہے اور بہت سے لوگ محض مجازی دنیا پر ہی اکتفا کرنے لگے ہیں۔

نفسیات دانوں کا کہنا ہے کہ تنہائی انسانی زندگی کو اتنا ہی کم کرتی ہے جتنا کہ ایک دن میں 15 سگریٹ پینا۔

دفتر میں طویل دورانیے تک بیٹھے رہنا بھی کم خطرناک نہیں، 2014 میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق اس سے کینسر کے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

دس لاکھ لوگوں کے بیٹھنے کی عادات کا جائزہ لینے سے محققین نے دریافت کیا کہ روٹین سے صرف دو گھنٹے زیادہ بیٹھے رہنے سے رحم، پھیپڑوں اور کولون (colon) کا کینسر ہوسکتا ہے چاہے آپ روزانہ کی بنیادوں پر ورزش ہی کیوں نہ کرتے ہوں۔

عالمی ادارہ صحت نے 2015 میں خبردار کیا تھا کہ ناکافی نیند انسان کو دماغی سکتے اور دل کی بیماریوں میں مبتلا کر سکتی ہے جیسا کہ سگریٹ کرتی ہے۔

امریکہ میں نیند کی کمی ایک بڑا مسئلہ ہے جہاں 50 سے 70 ملین لوگ نیند کی کمی کا شکار ہیں۔

ناقص غذا چاہے وہ فیٹس سے بھرپور ہو یا میٹھی ہو انسانی صحت پر سگریٹ نوشی سے زیادہ برے اثرات مرتب کرتی ہے۔

سنہ 2016 کی ایک تحقیق کے مطابق غیر متوازن غذا سے ہونے والی اموات، منشیات، الکحل، تمباکو اور غیر محفوظ جنسی تعلقات سے ہونے والی مجموعی اموات سے کہیں زیادہ ہے۔

Comments are closed.