ریزرو بینک آف انڈیا اپنی کرپٹو کرنسی جاری کرنے کا سوچ رہا ہے
بٹ کوائن کا وقت اچھا نہیں چل رہا، پہلے جے پی مورگن کے سربراہ کا بیان آیا کہ بٹ کوائن فراڈ ہے، پھر چین میں بٹ کوائن ایکسچینج کی بندش کی خبر نے بٹ کوائن کی قیمت میں زبردست کمی کردی ہے۔ اب اس حوالے سے ایک نئی خبر یہ ہے کہ بھارت کا مرکزی بینک ریزرو بینک آف انڈیا بٹ کوائن سے مطمئن نہیں ہے اور اپنی کرپٹو کرنسی جاری کرنے کا سوچ رہا ہے۔
یہ بات ریزرو بینک آف انڈیا کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سودھارشن سن (Sudharshan Sen) نے ممبئی میں ایک کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ ان کا کہنا تھا کہ بینک non-fiatکرپٹو کرنسیز کا اپنانا نہیں چاہتا۔
بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کو non-fiat کرپٹو کرنسیز کہا جاتا ہے کیونکہ ان کی قدر کا تعین کوئی حکومتی ادارہ نہیں کرتا اور نہ حکومت ان کی قانونی حیثیت تسلیم کرتی ہے۔ اس کے مقابلے میں fiat کرنسیز وہ کرنسیز ہوتی ہیں جنہیں حکومت جاری کرتے ہے اور انہیں مکمل قانونی حیثیت حاصل ہوتی ہے۔
سدھارشن سین کا کہنا تھا کہ RBI ایک ایسی کرپٹو کرنسی جاری کرنے کے بارے میں سوچ بچار کررہا ہے جو کہ fiat ہو۔ اس طرح صارفین کو سائبر اسپیس میں لین دین کے لیے ایک قانونی حیثیت والی ڈیجیٹل کرنسی میسر آجائے گی۔
بھارت میں بٹ کوائن کی قانونی حیثیت کے حوالے سے RBI کی کوئی واضح پالیسی نہیں ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے بٹ کوائن یا کسی دوسری کرپٹو کرنسی کو غیر قانونی قرار نہیں دیا اور چند بٹ کوائن ایکسچنیجز کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت بھی دی ہے۔ تاہم ساتھ ہی بینک نے یہ بھی صارفین پر واضح کردیا ہے کہ ورچوئل کرنسیز میں سرمایہ کاری، انہیں بیچنا اور خریدنا خطرناک ہے۔
Comments are closed.