بھارتی موبائل ساز کمپنی مائیکرو میکس کے لئے مشکلات

موبائل فون بنانے والی معروف بھارتی کمپنی مائیکرو میکس کو ان دنوں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ حالانکہ گزشتہ سال ہی مائیکرو میکس نے بھارتی مارکیٹ میں سام سنگ کو پچھاڑ کر سب سے زیادہ مقبول اسمارٹ فون ہونے کے اعزاز حاصل کیا تھا۔ لیکن آج کی صورت حال یہ ہے کہ کمپنی کی مارکیٹ گزشتہ برس کے مقابلے میں آدھی ہوگئی ہے اور کمپنی کے کئی اعلیٰ عہدے دار کمپنی کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔ دوسری جانب کمپنی اپنے حالت سدھارنے کے لئے بھارت سے باہر منڈیاں تلاش کرنے میں مصروف ہے۔

بھارت اسمارٹ فونز کے لئے دنیا کی سب سے تیزی سے پھیلتی ہوئی مارکیٹ ہے لیکن اس مارکیٹ میں مقابلہ بھی انتہائی سخت ہے۔ گزشتہ سال بھارت میں 10 کروڑ سے زیادہ اسمارٹ فون فروخت کئے گئے۔ اس قدر پرکشش مارکیٹ کی وجہ سے بھارت میں مقامی کمپنیوں جن میں مائیکرو میکس سرفہرست ہے، نے اپنے سستے اسمارٹ فون پیش کئے۔ان کمپنیوں کے لئے موبائل فون چینی کمپنیاں تیار کرتی ہیں۔ سام سنگ نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لئے بھارتی مارکیٹ میں مقامی کمپنیوں کے موبائل فون جیسے سستے اسمارٹ فون متعارف کروائے جنہوں نے مقامی کمپنیوں کے لئے شدید مشکلات پیدا کردیں۔ لیکن دلچسپ صورت حال اس وقت سامنے آئی جب مقامی کمپنیوں کے لئے موبائل فون بنانے والی چینی کمپنیاں خود بھارتی مارکیٹ میں رال ٹپکاتے پہنچ گئی۔ اس سے مارکیٹ میں اسمارٹ فونز کی قیمت میں مزید کمی پیدا ہوگئی اور مقامی کمپنیوں کے لئے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔

تحریر جاری ہے۔ یہ بھی پڑھیں

ایک تجزیہ نگار نے اس حوالے سے خوبصورت تبصرہ کیا کہ آج سے دو سال پہلے مقامی موبائل فون کمپنیوں نے بین الاقوامی موبائل فون کمپنیوں کے ساتھ جو کچھ کیا، آج وہی کچھ چینی کمپنیاں مقامی کمپنیوں کے ساتھ کررہی ہیں۔

مائیکرومیکس نے 2000ء میں جنم لیا تھا لیکن موبائل فون کی فروخت 2008ء میں شروع کی تھی۔ مائیکرو میکس کے لئے موبائل فون چینی کمپنی اوپو ، کول پیڈ اور Gionee بناتی تھیں۔ صرف 2015 میں مائیکرو میکس نے 40 مختلف ماڈل کے اسمارٹ فون فروخت کے لئے پیش کئے تھے۔ لیکن کمپنی کو اس وقت شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب اوپو اور دیگر کمپنیوں نے خود بھارتی مارکیٹ میں اپنے برانڈ نیم سے اسمارٹ فون فروخت کے لئے پیش کردیئے۔ پاکستان میں بھی کیو موبائل کو اُسی پریشانی کا سامنا ہے جو اس وقت مائیکرو میکس کو درپیش ہے۔ چند سال پہلے تک کیو موبائل پاکستانی مارکیٹ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے برانڈ تھا۔ لیکن آج کیو موبائل کا مارکیٹ میں حصہ تقسیم ہوگیا ہے۔ کیوموبائل جن چینی کمپنیوں سے موبائل فون تیار کرواتا تھا، آج وہی کمپنیاں خود اپنے اسمارٹ فون لئے پاکستانی مارکیٹ میں موجود ہیں۔ نئی کمپنیوں کی آمد نے مارکیٹ میں مقابلہ مزید سخت اور کیو موبائل کے لئے شدید مشکلات پیدا کردی ہیں۔

چینی کمپنیوں نے مارکیٹ میں اپنے پاؤں مضبوط کرنے کے لئے کئی انوکھے طریقے اختیار کئے ہیں۔ مقامی کمپنیوں کے موبائل فون اس لئے مقبول تھے کہ ان کی قیمت کم تھی۔ چینی کمپنیوں نے اس کا حل یوں نکالا کہ ای کامرس ویب سائٹس جیسے ایمزون اور فلپ کارٹ کے ذریعے براہ راست صارفین کو اپنے موبائل فون فروخت کرنا شروع کردیئے۔ یوں ڈیلر اور ریٹیلر کا حصہ ادا نہیں کرنا پڑتا تھا اور قیمت مزید کم کی جاسکتی تھی۔ یہ حکمت عملی صرف بھارت نہیں، بلکہ پاکستان  میں بھی بہت کامیاب ثابت ہوئی ہے اور چینی کمپنیوں نے یہاں بھی ای کامرس ویب سائٹس کے ذریعے موبائل فون فروخت کرنا شروع کردیئے ہیں۔

Comments are closed.