نئے ڈومین ایکسٹینشن اور غلط فہمیاں
نئے ڈومین ایکسٹینشنز کے حوالے سے بہت سی غلط فہمیاں عام ہیں جن میں سب سے بڑی غلط فہمی یہ ہے کہ سرچ انجن ایسے ڈومینز کو ترجیح نہیں دیتے۔
ڈومین نیمز یا ایکسٹینشنز کے حوالے سے صارفین کے ذہنوں میں بہت سی اُلجھنیں پائی جاتی ہیں۔ ڈومین نیمز کے حوالے سے صارفین بہت سی غلط فہمیوں کا شکار بھی ہیں،ایسے ہی چند صارفین سے بات ہوئی تو ہم نے سوچا کہ دیگرصارفین کے ذہنوں میں پیدا ہونے والے ابہام اور غلط فہمیوں کو دُور کیا جائے۔
بہت سے صارفین اس غلط فہمی کا شکار ہیں کہ سرچ انجنز .com ڈومین کے ساتھ خصوصی سلوک کرتے ہوئے اپنے نتائج میں اسے سب سے اوپر ظاہر کرتے ہیں ، لیکن اس بات میں کوئی حقیقت نہیں۔ ایسی باتیں نیم حکیم پھیلاتے ہیں جنہیں ’’ایس ای او‘‘ کی پوری سمجھ بوجھ نہیں ہوتی۔ اس غلط فہمی کی ایک بڑی وجہ سیکڑوں نئے TLD یا ڈومین ایکسٹینشنز کی آمد ہے۔ ICANN یعنی انٹرنیٹ کارپوریشن آف اسائنڈ نیمز اینڈ نمبرز وہ ادارہ ہے جو انٹرنیٹ پر ڈومین نیمز کے حوالے سے اُصول طے کرتا ہے۔ اس ادارے نے گزشتہ دو سالوں کے دوران سیکڑوں نئے ایکسٹینشن کی اجازت دی ہے۔ اب .shop، .online، .xyz، .radio جیسے ایکسٹینشن رکھنے والے ڈومین نیم بھی حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
لیکن سرچ انجن ڈاٹ کام، ڈاٹ نیٹ، ڈاٹ آرگ اور دیگر درجنوں ٹاپ لیول ڈومینز کوایک ہی لاٹھی سے ہانکتے ہیں۔ نتائج کے سب سے اوپر ظاہر ہونے میں ٹاپ لیول ڈومینز کا کوئی کمال نہیں۔ گوگل کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ تمام ٹاپ لیول ڈومینز سے یکساں سلوک کرتے ہیں۔
بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ ڈاٹ کام ، ڈاٹ نیٹ اور ڈاٹ آرگ ٹاپ لیول ڈومینز پر مشتمل ویب سائٹ زیادہ محفوظ ہوتی ہیں۔ اس بات میں بھی کوئی حقیقت نہیں۔ ان ٹاپ لیول ڈومینز پر مشتمل ویب سائٹس اتنی ہی غیر محفوظ ہو سکتی ہیں جتنی کہ دوسرے ٹاپ لیول ڈومینز پر مشتمل ویب سائٹس۔ ٹاپ لیول ڈومین کا ویب سائٹ کے محفوظ ہونے یا غیر محفوظ ہونے سے کوئی تعلق نہیں۔
بعض صارفین اس غلط فہمی کا بھی شکار ہیں کہ ایک دفعہ ڈومین لے لیا تو اسے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔ ڈومین نیم کو بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے تاہم گوگل کے مطابق سرچ انجن پر ڈومین کی تبدیلی تھوڑا وقت لیتی ہے۔ اسی وجہ سے کہا جاتا ہے کہ ڈومین نیم ایسا منتخب کیا جائے کہ بار بار تبدیل نہ کرنا پڑے تاکہ ڈومین کی تبدیلی سے ہونے والی زحمت سے بچا جا سکے۔
کچھ صارفین کا خیال ہے کہ ڈاٹ کام ڈومین تیزی سے ختم ہو رہا ہے۔ ایسا بھی بالکل نہیں ہے۔ ڈاٹ کام پر اگرچہ مرضی کا ڈومین نیم ملنا اب تقریباً ناممکن ہوگیا ہے مگر پھر بھی یہ پھل پھول رہا ہے۔ اس وقت 39 فیصد ڈومین ڈاٹ کام پر رجسٹرڈ ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ مرضی کے ڈومینز کے لیے درجنوں دوسرے ٹاپ لیول ڈومینز بھی متعارف کرا دیے گئے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ بڑی کمپنیاں نئے آنے والے ٹاپ لیول ڈومینز استعمال نہیں کرتیں۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔ بڑی کمپنیاں نئے ٹاپ لیول ڈومینز استعمال کرتیں ہیں تاہم انہیں اپنے پرانے اور مشہور ڈومین پر ری ڈائریکٹ کر دیتی ہیں۔ جیسے Microsoft.tech کو براؤز کریں تو وہ bing.com سامنے آ جاتی ہے۔
بہت سے صارفین سمجھتے ہیں کہ .tv، .fm اور .dj شاید ٹیلی وژن چینلوں، ریڈیو اور میوزک ویب سائٹس کے لیے استعمال ہونے والے ٹاپ لیول ڈومینز ہیں۔ ایسا بالکل نہیں ہے۔ یہ سب مختلف ممالک، جیسے Tuvalu، Micronesia اور Djibouti، کے ٹاپ لیول ڈومینز ہیں۔ بالکل جیسے .pk پاکستانی ویب سائٹس کے لئے مختص ایکسٹینشن ہے۔ اس لئے اگر آپ کو مطلوب ڈومین نیم ڈاٹ کام میں دستیاب نہیں تو اپنے شعبے کے لئے مخصوص ڈومین نیم ایکسٹینشن میں تلاش کریں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہیں تو کیوں نا آپ .doctor والا ڈومین نیم خریدیں؟
Nice information. Thanks