کبھی کریش نہ ہونے والا کمپیوٹر
یونی ورسٹی کالج لندن کے کمپیوٹر سائنٹسٹ ایک ایسا کمپیوٹر تیار کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس میں خود کو ٹھیک کرنے کی صلاحیت موجود ہے اور یہ کمپیوٹر کبھی کریش نہیں ہوگا۔
دنیا کے بہترین کمپیوٹر سسٹمز بھی کسی حد تک ناقابل بھروسا ہوتے ہیں اور ان کے کریش ہوجانے کا امکان بہرحال موجود رہتا ہے۔ ونڈوز کے صارفین کو اس صورت حال کا اکثر سامنا رہتا ہے کہ ان کے کمپیوٹرز کریش ہوجاتے ہیں۔ لیکن لینکس اور دیگر آپریٹنگ سسٹمز استعمال کرنے والوں کو بھی اس سلسلے میں استثنیٰ حاصل نہیں۔ ان کے کمپیوٹرز بھی کریش ہوتے ہیں لیکن ونڈوز استعما ل کرنے والے چونکہ تعداد میں زیادہ ہیں اس لئے اس کے کریش ہونے کے واقعات زیادہ عام ہیں۔ ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز یا عام سرورز کی حد تک یہ بات کسی قدر قابل قبول ہے مگر ایسے سسٹمز جہاں غلطی کا مطلب زندگی موت ہو، وہاں اگر کمپیوٹر کریش ہوجائے تو بڑی مشکل پیدا کرسکتا ہے۔ مثال کے طور پر ایٹمی ہتھیار کنٹرول کرنے والا کمپیوٹر اگر کریش کرجائے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے۔ لہٰذا ایک ایسا کمپیوٹر جو کبھی کریش نہیں ہوگا، نہ صرف وقت کی ضرورت ہے بلکہ اس کا ہمارے روز مرہ زیر استعمال کمپیوٹرز پر بھی گہرا اثر ہوگا۔
ماڈرن کمپیوٹر ز میں ملٹی ٹاسکنگ کی صلاحیت دہائیوں سے موجو دہے۔ اسی صلاحیت کی بدولت صارفین کمپیوٹرز پر بیک وقت سیکڑوں کام انجام دے سکتے ہیں۔ لیکن ملٹی ٹاسکنگ کی یہ صلاحیت ’’اصلی‘‘ نہیں ہے۔ کمپیوٹر چاہے کتنا ہی جدید ہو، وہ تمام انسٹرکشنز کو ایک کے بعد ایک کرکے چلاتا ہے۔ ملٹی ٹاسکنگ کے دوران بھی کمپیوٹر پروسیسر ایک کے بعد ایک انسٹرکشنز چلا رہا ہوتا ہے لیکن اس کا ٹاسک شیڈولر انتہائی تیزی سے ایک ٹاسک کی انسٹرکشنز چلنے کے بعد دوسرے ٹاسک کی انسٹرکشنز چلانے کے لئے پروسیسر کے حوالے کردیتا ہے۔ کسی بھی ٹاسک (پروسس) کو چند ملٹی سیکنڈ سے زیادہ انتظار نہیں کرایا جاتا۔ یعنی ایک سیکنڈ میں پروسیسر ایک ٹاسک سے دوسرے ٹاسک پر انتہائی تیزی سے منتقل ہورہا ہوتا ہے جس سے بظاہر ہمیں ایسا لگتا ہے کہ کمپیوٹر بیک وقت کئی کام انجام دے رہا ہے۔
یہ طریقہ کار انتہائی کارآمد اور کامیاب ہے لیکن اسی کی وجہ سے کمپیوٹر کے کریشن ہونے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اگر پروسیسر یا کوئی پروسس چلتے دوران کسی بھی وجہ سے کریش کرجائے تو وہ پورے سسٹم کو لے ڈوبے گا۔
اس خبر کی مزید تفصیل مارچ 2013 کے شمارے میں پڑھی جاسکتی ہے۔
Comments are closed.