مفت وائی-فائی استعمال کرتے ہوئے خبردار رہیں
کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ "مفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے”، اگر مفت وائی-فائی ہو تو سمجھیں وارے نیارے! لیکن پبلک نیٹ ورک استعمال کرنے میں کئی خطرات بھی ہوتے ہیں یہاں تک کہ آپ کے آن لائن بینک اکاؤنٹ کا صفایا بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے جب بھی پبلک وائی-فائی استعمال کریں، کچھ احتیاطی تدابیر ضرور اختیار کریں تاکہ آپ کسی فراڈ کا نشانہ نہ بن جائیں۔
اپنے بینک اکاؤنٹ یا کریڈٹ کارڈ کا استعمال نہ کریں
ڈیٹا کی چوری سے بچنے کا واحد محفوظ طریقہ یہ ہے کہ مفت وائی-فائی پر آن لائن خریداری یا انٹرنیٹ بینکنگ کے استعمال سے اجتناب کریں۔ آخر اپنے بینک اکاؤنٹ کو بچانے میں کچھ پیسے لگ بھی جائیں تو زیادہ مناسب ہے، کم از کم تحفظ کا تو یقین ہوگا۔
پڑھیے: کریڈیٹ کارڈ فراڈز کیسے ہوتے ہیں
استعمال نہ ہو تو وائی فائی بند رکھیں
وائی فائی بند کرنے کے تین فوری فائدے ہوں گے: ایک تو بیٹری کی بچت ہوگی، دوسرا کسی بھی جعلی نیٹ ورک سے تعلق ختم ہوگا اور تیسری بات اشتہاری ای میلز بھی بند ہو جائیں گے۔
وی پی این کا استعمال
وی پی این، یعنی ورچوئل پرائیوٹ نیٹ ورک، آپ کو آن لائن رہتے ہوئے گمنام رہنے کا موقع دیتا ہے۔ جن ویب سائٹس پر آپ جاتے ہیں وہ ورچوئل نیٹ ورک کی آئی پی دیکھتی ہیں، آپ کی نہیں۔ ایسے نیٹ ورک گو کہ زیادہ تر قیمتاً ہوتے ہیں اور آپ کے کنکشن کو سست بھی کر دیتے ہیں لیکن نہ کی ان کی قیمت زیادہ ہوتی ہے اور کئی وی پی این تو مفت سروسز بھی دیتے ہیں۔
پڑھیے پرائیویسی کو سو فیصد محفوظ بنانے والے اوپرا مفت وی پی این کے بارے میں
اپنی ڈیوائس پر نیٹ ورک محفوظ نہ کریں
زیادہ تر ڈیوائسز خودکار طور پر ایسے وائی فائی کنکشن یا ہاٹ اسپاٹ کو محفو ظ کر لیتی ہیں جنہیں ایک یا اس سے زیادہ مرتبہ استعمال کیا جائے۔ جعل ساز اسی نام سے اپنے ایکسس پوائنٹ بنا کر آپ کے پروفائل ڈیٹا تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
نیٹ ورک کے نام پر دھیان دیں
ہیکرز عام طور پر ان ناموں کو اختیار کرتے ہیں جو اردگرد معروف ہوتے ہیں۔ واحد فرق یہ ہوتا ہے کہ اصل ہاٹ اسپاٹ کو ادائیگی یا پاسورڈ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ جعلی نیٹ ورک استعمال کے لیے مفت ہوگا۔ اس لیے کسی بھی مفت نیٹ ورک پر کنیکٹ ہونے سے پہلے اس کے مالک سے نام ضرور پوچھیں ۔
ایک اچھے اینٹی وائرس سافٹویئر کا استعمال
ہمیشہ جدید ترین اینٹی وائرس ورژن استعمال کریں۔ ہر روز ہیکنگ کے نت نئے طریقے دریافت ہوتے ہیں اس لیے آپ کا اینٹی وائرس اپڈیٹ بھی ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ اینٹی وائرس آپ کو ممکنہ جعلی ہاٹ اسپاٹ کنکشنز کے بارے میں بھی بتاتا ہے ۔
جانیے بہترین اینٹی وائرس پروگرامز اینڈ ایپس کے بارے میں
نیٹ ورکس کا انتخاب ، دو مرحلہ تصدیق سے
ایک نیٹ ورک جس پر کنیکٹ ہونے کے لیے کوئی اضافی قدم اٹھانے کی ضرورت نہیں، ممکنہ طور پر جعلی ہی ہوگا۔ اس لیے محفوظ راستہ اختیار کریں اور اس ایسے ہاٹ اسپاٹ کا انتخاب کریں جو آپ کے نمبر پر ٹیکسٹ میسج کے ذریعے کوڈ بھیجے اور اس کے بغیر کنیکٹ نہ ہو۔ یہ آپ کو مجرموں سے بچائے گا جو مفت نیٹ ورکس کے نام اختیار کرکے جعل سازی کی کوشش کرتے ہیں۔
پاس ورڈز کو انکرپٹڈ رکھیں
امید تو یہی ہے آپ ایسی حرکت نہیں کرتے ہوں گے لیکن ایسے لوگ بھی ہیں جو اپنے پاس ورڈز کو اپنی ڈیوائس پر ہی لکھ کر رکھتے ہیں۔ یہ بے پروائی مجرموں کے لیے ڈیٹا تک رسائی کا بالکل آسان ترین ذریعہ بنا دیتی ہے۔ اگر آپ کو اپنی ڈیوائس پر پاسورڈز رکھنا ہی ہیں تو کم از کم کوئی پاسورڈ مینیجر استعمال کریں جو اس معلومات کو انکرپٹ کرتا ہے۔
اس کے لیے فون پر یہ بہترین سکیوریٹی ایپ استعمال کریں
ویب سائٹ کا یو آر ایل چیک کریں
جعلی نیٹ ورک ممکنہ طور پر آپ کو ذاتی ڈیٹا جمع کرنے والی ویب سائٹس کے علاوہ ان ویب سائٹس کی طرف بھی لے جا سکتا ہے جو مشہور ہوں۔ اگر آپ کو کسی جانے پہچانے ویب سائٹ یو آر ایل میں کوئی عجیب سا حرف نظر آئے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ ویب سائٹ اصلی نہیں۔ یاد رکھیں Google.com اور ɢoogle.com ایک ویب سائٹ نہیں ہیں۔ اس لیے محفوظ اور قابل بھروسہ براؤزر استعمال کریں جو ایسے کسی بھی فرق کو سمجھ کر آپ کو خبردار کر سکتا ہے۔
محفوظ کنکشن کا استعمال کریں
ایک محفوظ کنکشن کو بہت آسانی سے پہچانا جا سکتا ہے، یہ http:// کے بجائے https:// سے شروع ہوتا ہے۔ گوگل جیسی کچھ ویب سائٹس ڈیٹا کی ترسیل کے لیے ہمیشہ محفوظ کنکشن کا استعمال کرتی ہیں۔ اگر آپ تمام ویب سائٹس کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو HTTPS Everywhere ایکسٹینشن کا استعمال کریں جو تمام معروف براؤزر پر کام کرتی ہے۔
Comments are closed.