Kinect ٹیکنالوجی کے ذریعے ہر سطح اب بن سکتی ہے ملٹی ٹچ اسکرین

مائیکروسافٹ کے کنکٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے Purdueیونی ورسٹی کے انجینئرز ہر قسم کی سطح (سرفس) کو ملٹی یوزر، ملٹی ٹچ میں بدلنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ کنکٹ جو مائیکروسافٹ کی جانب سے متعارف کروائی گئی حرکت محسوس کرنے والی ان پٹ ڈیوائس کا نام ہے، Xbox360ویڈیو گیم کنسول اور ونڈوز پی سی کے ساتھ استعمال کی جاسکتی ہے۔ یہ ایک ویب کیمرے جیسی ڈیوائس ہے جو گیم کھیلنے والے کو بغیر کسی گیم کنٹرولر کے ویڈیو گیم کھیلنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ اس کی مدد سے کھلاڑی اپنے ہاتھوں اور جسم کی حرکت کے ذریعے گیم کھیل سکتے ہیں۔اس ڈیوائس کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کنکٹ کے اپنے ابتدائی ساٹھ دنوں میں 8ملین یونٹ فروخت ہوگئے تھے۔ اسی لئے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اسے ’’ سب سے تیزی سے فروخت ہونے والی کنزیومر الیکٹرانک ڈیوائس‘‘ کا اعزاز حاصل ہے۔

اب اسی ٹیکنالوجی کے انتہائی آسان استعمال کے ذریعے کسی بھی سرفس کو ملٹی یوزر ملٹی ٹچ میں بدلا جاسکتا ہے یعنی کنکٹ ڈیوائس کو کسی سطح کی جانب مرکوز کرکے کمپیوٹر کے ساتھ جوڑ دیں اور اس سطح کو بطور ٹچ اسکرین استعمال کریں۔ مزید یہ ہے کہ پروجیکٹر کی مدد سے کمپیوٹر کی اسکرین کو کسی بھی سطح پر ڈسپلے کریں اور کنکٹ ڈیوائس کا رخ اس سطح کی جانب کرکے سطح کو ٹچ اسکرین میں بدل لیں۔

ظاہر ہے کہ یہ سب صرف کنکٹ کا کمال نہیں بلکہ اس میں ایک اہم ہاتھ اس سافٹ ویئر کا ہے جسے Purdueیونی ورسٹی کے انجینئرز نے تیار کیا ہے۔ پہلی بار جب یہ سسٹم جسے انجینئرز نے Extended Multitouch کا نام دیا ہے، چلایا جاتا ہے تو یہ Kinectسینسر کی مدد سے اس سطح کا معائنہ کرتا ہے جس کی جانب اس کا رخ کیا گیا ہے۔ پھر سافٹ ویئر کی مدد سے صارف کی انگلیوں اور سطح کے درمیان فاصلے کو ناپ کر فیصلہ کرتا ہے کہ آیا صارف سطح کو چھو رہا ہے کہ نہیں۔ سافٹ ویئر میں یہ خوبی بھی ہے کہ یہ ایک سے زیادہ افراد کے ’’چھونے‘‘ کو الگ الگ پہچان سکتا ہے۔

extended-multitouch-setupایکسٹینڈڈ ملٹی ٹچ سسٹم میں کنکٹ سینسر سطح جیسے ٹیبل وغیرہ کے بالکل اوپر نصب کیا جاتا ہے۔ اس لئے یہ دائیں اور بائیں ہاتھ کے درمیان فرق بھی بہ آسانی محسوس کرسکتا ہے اور کونسی انگلی استعمال کررہے ہیں۔ ساتھ ہی کلائی کی حرکت بھی پہچانی جاسکتی ہے۔ ان تمام سہولیات کی وجہ سے یہ سسٹم کئی ایسے کام کرسکتا ہے جو فی الحال عام ٹچ اسکرین پر ممکن نہیں۔ مثال کے طور پر آپ کسی چیز جیسے فٹ بال کو ایک ہاتھ سے پکڑ کر دوسرے ہاتھ میں موجود باسکٹ میں پھینک سکتے ہیں۔

اس سسٹم کو چیک کرنے کے لئے انجینئرز نے چند سادہ پروگرام بھی تیار کئے ہیں۔ ان میں سے ایک پروگرام Sketchingپروگرام بھی ہے جس کے ذریعے صارف ایک پین اور اپنی انگلیوں کے استعمال سے ڈرائنگ بنا سکتا ہے۔

اس وقت اس سسٹم کی درستگی ٹچ اسکرینز کے مقابلے کی نہیں ہے۔ یہ نوے فی صد تک درستگی سے ’’چھونے‘‘ کو محسوس کرسکتا ہے جبکہ ٹچ اسکرینز کی درستگی اِس سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ لیکن اس سسٹم کی درستگی کو سینسر کی ریزولوشن اور سافٹ ویئر میں بہتری پیدا کرکے مزید بڑھایا جاسکتا ہے۔ سینسر کی ریزولوشن کا معاملہ تو مائیکروسافٹ کے ہاتھ میں ہے لیکن سافٹ ویئر میں بہتری البتہ اس سسٹم کے بنانے والے انجینئرخود کرسکتے ہیں۔

ٹچ اسکرینز جن میں ٹچ سینسر اندر ہی نصب ہوتا ہے ، نہ صرف مہنگی ہوتی ہیں بلکہ انہیں ایک الگ کمپیوٹر کنٹرولر بھی درکار ہوتا ہے۔ ایکسٹینڈڈ ملٹی ٹچ اس کے مقابلے میں سادہ ہے۔ گھر کی چھت پر ایک سے زائد کنکٹ سینسر نصب کرکے پورے گھر کو ’’ٹچ‘‘ میں بدلا جاسکتا ہے۔ Niklas Elmqvist جو اس سسٹم کے ڈیویلپر کے مطابق یہ سسٹم آپ کے گھر اور آفس کی دیواروں، کچن کے کائونٹر کو ایک بڑے سے آئی پیڈ میں بدل دے گا اور وہ بھی ایک انتہائی کم قیمت ٹیکنالوجی کی مدد سے۔

سسٹم تیار کرنے والے انجینئرز نے اس ٹیکنالوجی کی پیٹنٹ کی درخواست دے دی ہے اور اس بات کے فی الحال کوئی امکانات نہیں کہ وہ اس سسٹم کو اوپن سورس کردیں۔ وجہ اس سسٹم کا تجارتی پیمانے پر منافع بخش ہونا ہے۔ ساتھ ہی اس سسٹم کی افادیت کو دیکھتے ہوئے ہوسکتا ہے مائیکروسافٹ خود بھی کنکٹ کی کسی ایسے ہی استعمال کی طرف متوجہ ہوجائے۔

Comments are closed.