کیا آپ بیرونِ ملک جانا چاہتے ہیں؟ ان نو ممالک کا انتخاب کیجیے
دنیا بھر میں خاطر خواہ لوگ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں، نوجوانوں میں یہ خواہش شدید تر ہوتی ہے جو اپنے ممالک کے مشکل معاشی حالات سے فرار حاصل کر کے بہتر مستقبل کے خواہشمند ہوتے ہیں۔
حال ہی میں کینیڈا نے ایک ملین تارکین وطن کو ویزے دینے کا اعلان کیا ہے تاہم صرف کینیڈا ہی ایک آپشن نہیں ہے خاص طور پر جب ہجرت کرنے والوں کے اہداف ومقاصد مختلف ہوتے ہیں۔
ذیل میں برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی وضع کی گئی نو ممالک کی فہرست ہے جو ہجرت کے مختلف مقاصد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔۔
1- بہترین مقام: ٹیلی گراف کے مطابق رہائش کے لیے آسٹریا بہترین جگہ ہے جہاں معاشی اور سیاسی حالات بہترین ہیں، اور یہ ملک دنیا کو اپنی خوبصورتی کی وجہ سے مسحور کرتا ہے۔
2- سستا مقام: بھارت کو مختلف شماریاتی ریپورٹوں میں رہائش کے لیے سستا ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
3- بہترین سوشل تعلقات: اگر آپ کسی ایسی جگہ کی تلاش میں ہیں جہاں آپ اپنے تعلقات کا دائرہ وسیع کر سکیں اور بہت سارے نئے دوست بنا سکیں تو آپ کو نیوزیلینڈ جانا چاہیے جہاں لوگ ہر کسی کے ساتھ سوشل تعلقات قائم کرنے کے حوالے سے کھلی ذہنیت رکھتے ہیں۔
4- کم آبادی: اگر آپ تنہائی پسند واقع ہوئے ہیں اور زیادہ بھیڑ چال آپ کو پسند نہیں تو آپ کو گرین لینڈ کا انتخاب کرنا چاہیے جہاں کثافتِ آبادی یا پاپولیشن ڈینسٹی Population density فی مربع کلومیٹر میں محض 0.13671 ہے۔
5- پر امن ترین مقام: ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق فنلینڈ دنیا کا پر امن ترین ملک ہے۔
6- خوشی کی تلاش: اقوامِ متحدہ کی زیرِ سرپرستی تیار ہونے والی دنیا کے خوش ترین ممالک کی فہرست کے مطابق کوسٹاریکا کے لوگ دنیا میں سب سے زیادہ خوش رہنے والے لوگ ہیں لہذا اگر آپ خوشی کے متلاشی ہیں تو آپ کو اس ملک کا رخ کرنا چاہیے۔
7- سرسبز مقام: اگر آپ کسی سرسبز اور قدرتی مناظر سے بھرپور مقام کی تلاش میں ہیں تو آپ کو سورینام كا رخ كرنا چاہیے کیونکہ اس ملک کا 95 فیصد رقبہ جنگلات پر مشتمل ہے اور اس کی ہواؤں میں آلودگی نا ہونے کے برابر ہے۔
8-زبان کا تنوع: ایسے بہت سارے ممالک ہیں جہاں کے لوگوں کے ساتھ ایڈجسٹ ہونے کے لیے آپ کو بہت ساری زبانیں سیکھنے کی ضرورت ہوگی جیسے کینیڈا، اسٹریلیا اور امریکہ۔
9- صنفی مساوات: چاہے آپ مرد ہوں یا عورت اگر آپ صنفی مساوات کی تلاش میں ہیں تو آئس لینڈ دنیا بھر میں منفرد مقام رکھتا ہے۔
Comments are closed.