امریکہ نے کیسپر اسکی کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی لگا دی
2016 میں امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں روسی ہیکروں کی مداخلت کی تفتیش کئی جہتوں سے کی جا رہی ہے۔ روسی سیکورٹی سافٹ وئیر کمپنی کیسپر سکائی بھی اب تحقیقات کی زد میں آ گئی ہے۔ کیپسر اسکی طلب کیے جانے پر اپنی تمام معلومات روسی حکومت کو فراہم کرنے کی تابع ہے۔ اسی بنیاد پر امریکی حکومت نے جولائی میں کیسپر اسکی کو آئی ٹی کی منظور شدہ شارٹ لسٹڈ کمپنیوں کی فہرست سے نکال دیا تھا۔ اب امریکی حکومت نے باضابطہ طور پر وفاقی ایجنسیوں میں کیسپر اسکی استعمال کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
امریکی حکومت کو خدشہ ہے کہ کیسپر اسکی امریکی ایجنسیوں کی معلومات روسی حکومت کو فراہم کر رہی ہے تاہم کیسپر اسکی کے سی ای او نے اس خدشے کو بے بنیاد قرار دیتےہوئے امریکی حکومت کو کانگرس کے سامنے حلفیہ بیان دینے اور امریکی حکومت کو اپنی مصنوعات کا سورس کوڈ تک فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔اس پیش کش کا بھی ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکورٹی پر کوئی اثر نہیں ہوا اور انہوں نے اب اس کے استعمال پر پابندی لگا دی۔ اب امریکی وفاقی ایجنسیاں کیسپر اسکی لیب کا کوئی بھی سافٹ وئیر استعمال نہیں کر سکتیں۔
کیسپر اسکی نے امریکی حکومت کے خدشات پر اپنا بیان بھی جاری کیا ہے جس میں الزامات کو بے بنیاد کہا گیاہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ اُن کے کسی حکومت کے ساتھ رابطے نہیں اور نہ ہی امریکی حکومت کے پاس اس حوالے سے کوئی ثبوت ہیں۔ کیسپر اسکی نے اس پابندی کو غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
کیسپر اسکی نے اس سال جون میں مائیکروسافٹ کے خلاف اینٹی ٹرسٹ کی درخواست بھی دی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مائیکروسافٹ ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں کیسپرسکائی کو ڈس ایبل کر رہا ہے۔ کیسپر اسکی نے بعد میں ، مائیکروسافٹ کی طرف سے آپریٹنگ سسٹم میں تبدیلیوں کے وعدے کے بعد، یہ درخواست واپس لے لی تھی۔
Comments are closed.