جون 2014ء کا شمارہ
ماہنامہ کمپیوٹنگ کا جون 2014ء کا شمارہ شائع ہوگیا ہے اور ملک بھر میں دستیاب ہے۔ کمپیوٹنگ آپ کے شہر میں کہاں دستیاب ہے کی تفصیل اس ربط پر دیکھی جاسکتی ہے۔ کمپیوٹنگ اگر آپ کے علاقے میں دستیاب نہ ہو تو برائے مہربانی اپنے علاقے کے بک سیلرز سے کہیں گے کہ وہ میگزین منگوائیں۔ کسی بھی سلسلے میں مدد کے لیے ہمارے نمبر پر پیر سے جمعہ، دفتری اوقات صبح گیارہ سے شام پانچ بجے کے دوران رابطہ کریں: 03422507857 سالانہ خریدار Area51 پر لاگ ان کرکے پوسٹیج کی تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔ اگر آپ سالانہ خریدار نہیں ہیں تو اس ربط سے مزید معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
اس شمارے میں شامل اہم تحریریں یہ ہیں:
آئی ٹی نیوز
- اسکائپ کی ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمے کی سہولت
- ناسا کی نئی ایجاد ، ویکیوم ٹیوبز جیسے ویکیوم ٹرانسسٹرز
- سولر سیلز کی کارکردگی میں اضافے کا نیا طریقہ دریافت
- مائیکرون کی انقلابی ہائبرڈ میموری کیوب ٹیکنالوجی عام RAM کے مقابلے میں 15 گنا تیز ہے
- انٹرنیٹ آف تھنگز کی مارکیٹ کا حجم سال 2020ء تک 1.7 کھرب ڈالر ہوجائے گا
- اینڈروئیڈ صارفین اب فائر فاکس او ایس ایپلی کیشنز بھی استعمال کرسکتے ہیں
- 120V AC کی آؤٹ پٹ فراہم کرنے والا پورٹیبل بیٹری پیک …… ChargeAll
- امریکی حکومت سلک روڈ سے قبضہ کئے جانے والے بٹ کوائنز کی نیلامی کرے گی
- دیوار کےپار ہونے والی حرکت شناخت کرنے والا سسٹم
- انٹل کا 7.2 ملی میٹر موٹا ٹیبلٹ
خصوصی مضامیین
- انٹرنیٹ آف تھنگز
- کریڈٹ کارڈ فراڈز
- وی بی ڈاٹ نیٹ سیکھئے
- کمپیوٹر ٹپس
- ویب باکس
- بہترین اور مفت اسمارٹ فون ایپلی کیشنز
- ونڈوز کی فوری ری انسٹالیشن، بنا سافٹ ویئر و ڈیٹا کے ضیاع
- فیس بک کی تنگ کرنے والی باتیں ٹھیک کریں
- سائیڈر، اینڈروئیڈ میں آئی او ایس ایپس
- بلاگ
مفت ڈاؤن لوڈز
- اپنی پرائیویسی یقینی بنائیں
- کوموڈو فری انٹرنیٹ سکیوریٹی 2014
- ونڈوز کے لیے آل اِن ون سکیوریٹی سافٹ ویئر سوٹ
- پارٹیشن ماسٹر فری
- تمام انسٹال ڈرائیورز کی تفصیل
- ڈیٹا ریکوری… نو پرابلم
- بالکل درست سب ٹائٹلز باآسانی تلاش کریں
- پی ڈی ایف فائلز میں جو چاہیں تبدیلی کریں
- اینڈروئیڈ بیک اَپ اینڈ ریکوری
- سسٹم کی خرابیاں درست کریں، اس کی اسپیڈ بڑھائیں
- اسکرین پر تانکا جھانکی کرنے والوں سے محفوظ رہیں
- ڈیٹاایسے ڈیلیٹ کریں کہ ری کور نہ ہو سکے
- پرنٹنگ کے دوران پیپر اور سیاہی بچائیں
- کسی بھی پروگرام کا پورٹ ایبل ورژن خود تیار کریں
- اپنے کمپیوٹر میں موجود سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ رکھیں
- سسٹم ڈرائیورز خود کار طریقے سے اپ ڈیٹ کریں
شمارے کی اشاعت بہت تاخیر سے ہو رہی ہے۔ اس سلسلے میں کوئی وضاحتی تحریر سامنے آنی چاہیے تاکہ قارئین صورتحال سے آگاہ ہو سکیں۔ شمارے کی اشاعت معمول پر لانے کے لیے ایک تجویز یہ ہے کہ کچھ اضافی مضامین شامل کر کے دو ماہ کا شمارہ اکٹھا چھاپ دیں۔
ماہنامہ کمپیوٹنگ اپنی نوعیت کا واحد رسالہ ہے، اس پر قارئین کا اعتماد قائم رہنا چاہیے۔
جون کے شمارے میں چیف ایڈیٹر صاحب کی تحریر دیکھ کر تو یہ مشورہ دینے کو جی چاہتا ہے کہ ماہنامہ کمپیوٹنگ کی ٹیم ایک ڈائجسٹ بھی نکالنا شروع کر دے، کیونکہ ماشاء اللہ محترم میں افسانہ نگاری کی صلاحیت بھی پائی جاتی ہے۔
اگلے شمارہ کیلئے تیاری کا آغاز ہر ماہ 10 تاریخ سے شروع، 20 تک کاپی مکمل ہو جائے۔ 25 تا 27 تک بائینڈنیگ مکمل ہو۔ ویسے پرنٹ میڈیا کا دور نہیں رہا۔
[ تجویز یہ ہے کہ کچھ اضافی مضامین شامل کر کے دو ماہ کا شمارہ اکٹھا چھاپ دیں۔] یہ تجویز بھی درست ہے۔ الرٹ رہنے کی کوئی شاباش نہیں دیتا۔ نہ ہی کوئی آسانی سے اشتہار دیتا ہے۔ اے بی سی کے چکر میں رقم مت ضائع کرنا۔
کمپیوٹنگ جون دو ہزار چودہ کے شمارے میں کریڈٹ کارڈ والا مضمون بہت معلوماتی اور مفید ہے۔ البتہ اس مضمون کے آغاز میں کریڈٹ کارڈ کی افادیت تو بیان کی گئی ہے لیکن اس کے مضمرات ذکر نہیں کیے گئے۔
ایک تحقیقاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق پینتیس (۳۵) فیصد امریکی شہری ایسے ہیں جو اپنے کریڈٹ کارڈز کے بل ادا نہیں کر سکے۔ کریڈٹ کارڈز کے بلز نہ ادا کرنے کے ایسے کیسز کلیکشن ایجنسیز کے پاس بھیجے جاتے ہیں جو قانونی چارہ جوئی کر کے یہ بلز وصول کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
یہ تو وہ بلز ہیں جو ادا نہیں کیے گئے، لیکن تقریباً ہر امریکی کریڈٹ کارڈ ہولڈر کئی کئی ایسے بلوں میں پھنسا ہوا ہے جن کی وہ مینیمم یعنی کم سے کم پے منٹس کر رہا ہے۔ کم سے کم پے منٹ کا مطلب یہ ہے کہ وہ سود کی بے تحاشا رقم ادا کر رہا ہے۔ اس لیے کہ وہ شوق میں وقتاً فوقتاً کریڈٹ کارڈ پر چیزیں خریدتا رہتا ہے، اور جب یہ تمام بلز جمع ہوتے ہیں تو بے تحاشا رقم بن جاتی ہے جسے بیک وقت ادا کرنے کے لیے اس کے پاس رقم نہیں ہوتی۔ ایسا خریدار جب پانچ سو ڈالرز کا ایک صوفہ خریدتا ہے تو سود کے ساتھ اس کی قیمت ادا کرتے کرتے یہ صوفہ ایک ہزار ڈالر کا ہو جاتا ہے، جبکہ اس وقت اس صوفے کا فیشن بھی ختم ہو چکا ہوتا ہے۔
کریڈٹ کارڈ سمجھ داری سے ادا نہ کرنے والے لوگ (جو کہ اکثریت ہے) مسلسل کئی سالوں تک قرضے تلے دبے رہتے ہیں، اور یہ صورت حال نفسیاتی مسائل کا سبب بھی بنتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ میں ہمیشہ کریڈٹ کارڈ کی بجائے ڈیبٹ کارڈ کو ترجیح دیتا ہوں جس میں کریڈٹ کارڈ کی چند اچھی خصوصیات بھی ہوتی ہیں اور اس سے ادا کی گئی رقم بینک اکاؤنٹ سے ادا کی جاتی ہے۔