فون کی بیٹری پانی سے خراب ہو چکی ہے یا نہیں باآسانی پتا چلائیں
بیٹری کسی بھی ری چارج ایبل الیکٹرونکس ڈیوائس میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتی ہے۔اچھے اور مہنگےاسمارٹ فون میں بھی جب تک صحت مند بیٹری موجود نہ ہو اس کی کارکردگی کم ہو جاتی ہے۔
آج کل چونکہ اُٹھتے بیٹھتے، سوتے جاگتے، کھاتے پیتے ہر وقت فون ہمارے ہاتھ میں ہوتا ہے اس لیے اسے نقصان پہنچنے کا خطرہ بھی ہر وقت سر پر منڈلاتا ہی رہتا ہے۔
واٹر ڈیمیج انڈیکیٹر
اکثر کھانے کی میز پر رکھے فون پر پانی گر جاتا ہے جس کا براہِ راست نقصان اس کی بیٹری کو ہوتا ہے۔ فون کی بیٹری بنانے والے بھی اس بات سے مکمل طور پر آگاہ ہیں اسی لیے وہ بیٹری پر ایک انڈیکٹر یا نشان بناتے ہیں جس کے ذریعے باآسانی جانا جا سکتا ہے کہ بیٹری پانی سے متاثر ہو چکی ہے یا نہیں۔
تقریباً ہر بیٹری پر یہ چھوٹا سا انڈیکٹر ایک اسٹکر کی صورت میں موجود ہوتا ہے۔ عموماً یہ سفید رنگ کا ہوتا ہے اور اس پر گلابی یا جامنی لائنیں لگی ہوتی ہے۔ اگر بیٹری میں پانی چلا جائے تو اس انڈیکٹر پر موجود لائنوں کا رنگ پورے اسٹکر پر پھیل جاتا ہے یعنی یہ مکمل ایک رنگ کا ہو جاتا ہے۔
فرض کریں کبھی خدانخواستہ آپ کے فون پر پانی گر جائے تو فوراً اسے بند کرنے کے بعد اس کی بیٹری الگ کر دیں۔ اکثر یہ اسٹکر فوری طور پر رنگ نہیں بدلتا اس لیے اس کے سوکھنے کا انتظار کریں۔ اگر اس کا رنگ بدل جائے تو سمجھ جائیں بیٹری اب قابل اعتبار نہیں رہی۔
اگر آپ بدستور اسے استعمال کرنا چاہیں گے اور اسے چارج پر لگائیں گے تو نہ صرف بیٹری مزید خراب ہو گی بلکہ یہ آپ کے فون کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ واٹر انڈیکٹر بیٹری جہاں فون میں لگتی ہے اُس جگہ پر بھی موجود ہو سکتا ہے۔ اس لیے بیٹری کے علاوہ فون کو بھی اچھی طرح ضرور دیکھیں اور اس انڈیکٹر کو تلاش کریں۔
اکثر دکاندار خراب بیٹریوں کے انڈیکٹر اسٹکرز اُتار دیتے ہیں تاکہ پتا نہ چل سکے۔ اس کے علاوہ نقلی اسٹکرز لگانے کا فیشن بھی عروج پر ہے، اس لیے دکاندار کی باتوں پر بھروسہ کرنے کی بجائے خود اسٹکر کے اصلی ہونے کی تصدیق کریں۔
بیٹری کا پھول جانا
آج کل چونکہ ہمارے ہاں استعمال شدہ اسمارٹ فون کی خریدوفروخت عروج پر ہے اس لیے دھوکے سے بچنے کے لیے بیٹری کا اچھی طرح جائزہ ضرور لیں۔ فون کی بیٹری کو آزمانے کا ایک بہت ہی آسان سا نسخہ موجود ہے اس کے لیے بیٹری کو کسی ہموار سطح جیسے کہ کسی شیشے کے میز پر رکھ کر گول گھمائیں۔
فون بیٹری کو صحت مند رکھنے کے لیے اس کے درجہ حرارت سےآگاہ رہیں
اگر بیٹری تیزی سے گھومنا شروع ہو جائے تو سمجھ جائیں بیٹری خراب ہو چکی ہے۔ اور اگر یہ سطح سے رگڑکھاتے ہوئے ایک آدھا چکر لیتے ہی رُک جائے تو سمجھیں بیٹری کی حالت درست ہے۔ دراصل بیٹری جب خراب ہونے کے بعد پھولتی ہے تو اس کی سطح غیر ہموار ہو جاتی ہے،
چونکہ یہ درمیان سے یا کسی حصے سے پھول چکی ہوتی ہے اس لیے میز پر گھوم جاتی ہے لیکن اگر بیٹری کو کوئی نقصان نہ پہنچا ہو تو اس کی سطح دونوں اطراف سے بالکل ہموار اور ایک جیسی رہتی ہے اور یہ میز پر بمشکل ایک یا آدھا چکر گھوم سکتی ہے۔
یہاں ایک اور مسئلہ بھی موجود ہے وہ یہ کہ اگر آپ کے سیل فون کی بیٹری ریمووایبل نہیں تو تب کیسے چیک کیا جائے؟ کیونکہ آج کل کئی ایسے فون موجود ہیں جن کی بیٹری فکس ہوتی ہے، ان کی بیٹری نکالی نہیں جا سکتی۔ ایسی صورت حال میں سیل فون کی بیک کا جائزہ لیں۔
اگر بیٹری پھولی ہوئی ہو گی تو بیک کہیں نہ کہیں سے اُبھری ہوئی یا اپنی جگہ سے ہِلی ہوئی سی نظر آئے گی۔
بیٹری کا درجہ حرارت
ضروری نہیں کہ فون کی بیٹری پانی سے ہی خراب ہو، اس کے خراب ہونے کی اور بھی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے سب سے بڑی وجہ اس کا حد سے زیادہ گرم ہونا بھی ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے فون کی بیٹری لمبے عرصے تک کارآمد رہے تو اسے حرارت سے بچائیں۔ اس کے لیے آپ درج ذیل اقدامات کر سکتے ہیں:
ہر تھوڑے عرصے بعد فون کا پچھلا کور کھول کر بیٹری کا جائزہ ضرور لیں۔ دیکھیں کہیں یہ لیک تو نہیں ہو رہی یا کہیں پُھول تو نہیں رہی۔ دو سال استعمال کرنے کے بعد بیٹری کا بدل لینا فون کی لمبی زندگی کا ضامن ہے۔
فون کو چارج پر لگانے سے پہلے اس کا حفاظتی کور اُتار دیں۔
فون میں موجود غیرضروری فیچرز کو بند رکھیں۔
اگر ہائی کوالٹی تصاویر ضروری نہ ہوں تو کیمرے کی سیٹنگز کو ہلکا رکھیں۔
لمبے دورانیے کے لیے مسلسل گیمز کھیلنے سے پرہیز کریں۔
آج کل چونکہ بارشوں کا موسم ہے اس لیے اگر خدانخواستہ آپ کا فون گیلا ہو جائے تو سب سے پہلے اس کی بیٹری الگ کر کے اچھی طرح جائزہ لیں کہ کہیں پانی فون کے اندر تو نہیں چلا گیا۔ اگر خدانخواستہ پانی فون میں جا چکا ہے تو اسے خشک کرنے کی ٹپ آپ کو معلوم ہو نی چاہیے۔
اسے حرارت یا ہوا سے نہیں بلکہ چاولوں کے ذریعے سُکھایا جاتا ہے۔ چاولوں سے بھرے کسی برتن یا مرتبان میں فون کو رکھ کر کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیں۔
چاول فون میں موجود نمی کو تیزی سے جذب کر سکتے ہیں اور اس طرح آپ کا فون کسی بڑی خرابی سے بچ سکتا ہے۔
Comments are closed.