ہیکرز امریکی اور یورپی بجلی ساز کمپنیوں تک رسائی حاصل کرچکے ہیں، سیمنٹک کا انکشاف
معروف سیکیورٹی فرم، سیمنٹک سے تعلق رکھنے والے محققین نے یہ انکشاف کرکے ہلچل مچادی ہے کہ ایک غیر ملکی حکومت سے تعلق رکھنے والے ہیکرز، امریکا اور یورپ کی بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں تک رسائی حاصل کرچکے ہیں۔
ریاست ہائے متحدہ، ترکی اور سوئٹزرلینڈ اور ممکنہ طور پر دیگر ممالک کی بجلی ساز کمپنیوں کے سسٹم تک رسائی کے لیے وائرس زدہ ای میل مہم کا سہارا لیا گیا تھا۔
سیمنٹک کے سائبر سیکیورٹی محقق، ایریک شین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ اس سائبر حملے کا آغاز 2015ء کے اواخر میں ہوا تھا تاہم رواں سال اپریل میں اس میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہیکرز غالباً ایک غیر ملکی حکومت کے لیے کام کر رہے ہیں اور ان میں ’ڈریگن فلائی‘ نامی ہیکنگ گروپ کی نشانیاں پائی جاتی ہیں۔
سیمنٹک نے اپنی رپورٹ میں روس کا نام تو نہیں لیا ہے تاہم یہ ضرور وضاحت کی ہے کہ حملہ آوروں نے روسی زبان میں کوڈ استعمال کیا۔ سیمنٹک کے مطابق کچھ کوڈ فرانسیسی زبان میں بھی استعمال کیا گیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مبینہ طور پر حملہ آور اپنی شناخت کو مزید مشکل بنانے کی کوشش کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ چار ماہ قبل، جون میں امریکی حکومت نے صنعتی اداروں کو ہیکنگ کے خطرے سے خبردار کیا تھا جس کا نشانہ ایٹمی اور انرجی شعبے تھے۔ اس ای میل میں کہا گیا تھا کہ ہیکرز کمپنیوں کے نیٹ ورکس تک رسائی کے لیے جعلی ای میلز بھیج رہے ہیں۔
ایریک کا ماننا ہے کہ حکومت کی جانب سے یہ الرٹ اسی مہم کی طرف اشارہ ہے جسے سیمنٹک کھوج رہا ہے۔ ان کے مطابق درجنوں کمپنیوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں سے متعدد کی سیکیورٹی محفوظ نہیں رہی ہے اور ان میں امریکی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ البتہ بعض محققین کی جانب سے اس خبر پر شکوک کا اظہار کیا گیا ہے۔
Comments are closed.