گاڑیوں کی ہیکنگ لاکھوں جانیں لے سکتی ہے

نیویارک یونیورسٹی کے کمپیوٹر سائنسدان "جسٹن کیپوس” Justin Cappos نے متنبہ کیا ہے کہ ہیکر جدید گاڑیوں کو ہیک کر کے اسلحہ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے لاکھوں کی جان لے سکتے ہیں۔

برطانوی اخبار "ٹائمز” کے مطابق انہوں نے گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ گاڑیوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجیز کے "کمزور پہلؤوں” کو ٹھیک کریں جو ان کے خیال میں ہیکرز کا کام مشکل کرنے کی بجائے انہیں آسانی فراہم کرتی ہیں۔

جسٹن کے مطابق 2005 میں تیار ہونے والی گاڑیاں بڑی آسانی سے ہیک کی جاسکتی ہیں اور انہیں دور سے کنٹرول کیا جاسکتا ہے، یہی اندیشہ انہوں نے سنہ 2000 میں تیار ہونے والی گاڑیوں پر بھی ظاہر کیا ہے۔

جسٹن کے خیال میں شاید ہیکرز پہلے ہی کسی کے علم میں لائے بغیر حادثات کا سبب بن چکے ہیں کیونکہ ان کے مطابق کوئی ثبوت تلاش نہیں کرتا، لہذا گاڑیوں کو ہیکنگ کے خطرات سے بچانا حکومتوں کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ ہمارے بہت سے دشمنوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں مگر جو ملک "سائبر حملے” کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں وہ دشمن ملک کی گاڑیوں کو ہیک کر کے لاکھوں لوگوں کی جان لے سکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ہیکنگ کے ذریعے گاڑیوں کے مختلف اندرونی سسٹمز کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے جیسے بریک فیل کیے جاسکتے ہیں، سٹیئرنگ کو جام کیا جاسکتا ہے یا پوری گاڑی کو لاک کر کے لوگوں کو اس میں قید کیا جاسکتا ہے۔

Comments are closed.