آپ کا ڈیٹا چُرانے کے لیے ایپ اسٹور اور پلے اسٹور پر موجود جعلی ایپس

پوری دنیا میں اسمارٹ فون کے بڑھتے استعمال کے ساتھ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کو بھی استعمال کیا جاتا ہے. ایسے میں جہاں بڑی مقدار میں جعلی اکاونٹس دیکھے جاتے ہیں اب جعلی اکاونٹس کے ساتھ ساتھ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس کی جعلی اور وائرس زدہ ایپس بھی گوگل پلے اسٹور پر پہنچ چکی ہیں جن کا استعمال کرنا آپ کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

 
گوگل پلے اسٹور پر معروف ترین ایپلی کیشنز جیسے کہ وٹس ایپ، فیس بک، یوٹیوب، گوگل اپ ڈیٹ، انسٹاگرام، نیٹ فلیکس، ہیک وائی فائی، ایئرڈروئیڈ، وائی فائی ہیکر، فوٹو شاپ، اسکائی ٹی وی، ہاٹ اسٹار، ٹرمپ ڈیش اور پوکے مون گو کے جعلی ورژن سامنے آئے ہیں۔

Zscaler کے آئی ٹی سکیوریٹی ریسرچرز نے گوگل پلے اسٹور پر ان جعلی ایپس کی نشاندہی کی ہے جن میں اینڈروئیڈ صارفین کو پھنسانے کے لیے اسپائی نوٹ ریٹ SpyNote RAT (Remote Access Trojan) تکنیک کا استعمال کیا گیا ہے۔ اس ٹروجن پر گزشتہ سال اگست میں رپورٹس سامنے آئی تھیں، جس سے پتا چلا کہ یہ ٹروجن اینڈروئیڈ کو نشانہ بنانے کے بعد سائبر کرمنلز کو ریموٹ ایڈمسنٹریٹر کنٹرول فراہم کر سکتا ہے۔ یعنی وہ دنیا میں کہیں بھی رہتے ہوئے اینڈروئیڈ فون کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ اس طرح وہ نہ صرف آپ کا قیمتی ڈیٹا ہتھیا سکتے ہیں بلکہ جب چاہیں فون کے کیمرے سے تصاویر بنا کر بھی حاصل کر سکتے ہیں۔

20161228-1

حال ہی میں معروف اینٹی وائرس میک ایفی کے انجینئرز نے بھی دریافت کیا کہ کس طرح جعلی انسٹاگرام کے ذریعے ترکی کے لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ترک زبان میں فراہم کیے گئے اس انسٹاگرام میں جب صارف لاگ اِن کرتا ہے تو یہ ایپ فوراً لاگ ان تفصیلات ہیکرز کو بھیج دیتی ہے۔

20161228-3

ان ایپس کے ذریعے فیس بک، وٹس ایپ، انسٹاگرام پر شیئر کی گئی آپ کی ذاتی معلومات کو آسانی سے وائرس کے ذریعے ہیک کیا جا سکتا ہے. رپورٹ میں Zscaler کے آئی ٹی سکیوریٹی ریسرچرز نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت بہت سی دیگر فرضی ایپس بھی اس وائرس میں مبتلا ہیں، جن میں سپر ماریو رن اور پوكےمون گو سمیت کئی سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹس کی ایپس شامل ہیں.

اسی طرح یہ ایپس گوگل پلے اسٹور کے علاوہ تھرڈ پارٹی ویب سائٹس پر بھی موجود ہیں۔ گوگل پلے اسٹور پر تو اصل اور نقل ایپ میں تمیز کی جا سکتی ہے لیکن تھرڈ پارٹی ویب سائٹ پر یہ ممکن نہیں رہتا۔ اس لیے بہتر ہے کہ ہمیشہ ایپ گوگل پلے اسٹور سے ڈاؤن لوڈ کریں اور ڈاؤن لوڈ کرنے سے پہلے اس کے ڈیویلپر کا نام ضرور دیکھ لیں۔ بیرونی ذرائع سے کوئی بھی ایپ انسٹال مت کریں اور خاص طور پر اگر کوئی آپ کو کسی ایپ کا لنک بذریعہ پیغام یا ای میل دے تو اسے تو بالکل بھی مت انسٹال کریں۔ دراصل لوگ ہر نئی آنے والی ایپ کو قبل از وقت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اسی کا فائدہ ہیکرز اُٹھاتے ہیں۔ جب تک آفیشیل ایپ ریلیز نہیں ہوتی یہ اس کا جعلی ورژن پھیلا دیتے ہیں اور لوگ بجائے گوگل پلے اسٹور پر آفیشیل ریلیز کا انتظار کریں کسی تھرڈ پارٹی سے اس ایپ کو انسٹال کر لیتے ہیں۔
تازہ ترین موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق صرف گوگل پلے اسٹور ہی نہیں ایپل ایپ اسٹور پر بھی ایسی کئی جعلی ایپس موجود ہیں۔ تاہم گوگل نے ان ایپس سے نمٹنے کے لیے کمر کس لی ہے اور لاکھوں ایسی ایپس کو پلے اسٹور سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جو گوگل کی پالیسی سے اتفاق نہیں کرتیں۔

Comments are closed.