آپ کی مدد کے لیے حاضر ہے فیس بک M ڈیجیٹل اسسٹنٹ
فیس بک نے بھی ایک نیا ڈیجیٹل اسسٹنٹ متعارف کرا دیا ہے۔’’ایم‘‘ M نام کا یہ اسسٹنٹ ابھی صرف امریکی صارفین کےلیے متعارف کرایا گیا ہے اور اس میں فیس بک نے مصنوعی ذہانت پر اپنی تحقیق کا نچوڑ شامل کیا ہے۔
فیس بک مسینجر کے صارفین کے لیے ایم اسسٹنٹ پاپ اَپ ونڈو کے ذریعے تجاویز اور معاونت پیش کرے گا۔ فیس بک نے ایم اسسٹنٹ گوگل، ایمزون، مائیکروسافٹ، ایپل اور سام سنگ جیسی بڑی کمپنیوں کے ورچوئل اسسٹنٹس کا مقابلہ کرنے کے لئے پیش کیا ہے۔
فیس بک کے پراڈکٹ منیجرز لیورنٹ لانڈوسکی(Laurent Landowski) اور کمال ال مجاہد نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ ایم مصنوعی ذہانت کے استعمال سے چیٹ کا تجزیہ کر کے تجاویز فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم کی مصنوعی ذہانت سے میسنجر کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔ جس کے بعد میسنجر زیادہ پرسنل بن جائے گا۔
ایم کا استعمال بہت آسان ہے۔ امریکی صارفین کو بس دوست یا گروپ کے ساتھ چیٹ کا آغاز کرنا ہے۔ دوران گفتگو ایم موقع کی مناسبت سے اپنی تجاویز دیتا رہے گا۔ جیسے جیسے صارفین میسنجر کو استعمال کرتے ہیں ایم اور زیادہ ذہین ہوتا جائے گا ۔ صارفین چاہیں تو ایم کی تجاویز کو بند کرسکتے ہیں یا چاہیں تو ایم کو سرے سے غیر فعال ہی کرسکتے ہیں۔
ایم اسسٹنٹ اس قابل ہے کہ ادھوری گفتگو کے دوران ہی صارف کی منشاء سمجھ جاتا ہے اور اسے مختلف کاموں کی تحاویز دیتا ہے۔ مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر ایم اسسٹنٹ شکریہ وغیرہ کے اسٹیکرز کی تجاویز فراہم کرتا ہے۔ ایم کو یہ بھی پتا چلتا ہے کہ صارفین ادائیگیوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں، جس کے بعد یہ ادائیگی کے آسان طریقے کی تجاویز دینا شروع کر دیتا ہے۔صارفین جب کسی جگہ ملنے کی بات کر رہے ہوں تو ایم فوراً ہی آپ کو اپنی لوکیشن شیئر کرنے کی تجویز دیتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ جیسے ہی اپنے دوست سے کھانے یا فلم کے بارے میں پوچھتے ہیں ایم فوراً ہی ریسٹورنٹ یا سینما کے بارے میں تجاویز دینا شروع کر دیتا ہے تاکہ آپ کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہو۔صارف چیٹ میں کہیں جانے کی بات کرتا ہے تو یہ معاون فوراً ہی Uber یا Lyft سے بکنگ کرنے کی پیش کش کردیتا ہے۔ ایم کو امریکا میں آئی او ایس اور اینڈروئیڈ دونوں کے لیے متعارف کرا دیا گیا ہے۔ جلد ہی اسے دنیا کے دوسرے حصوں میں بھی متعارف کرا دیا جائے گا۔
فیس بک، جس کی مصنوعی ذہانت کے حوالے سے اپنی ریسرچ لیبارٹری ہے، نے 2015 میں ایم کے تجربے کا اعلان کیا تھا۔اس کی میسنجر میں شمولیت مصنوعی ذہانت کوعملی طور پر استعمال کی جانب فیس بک کا ایک اہم قدم ہے۔ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ نے بھی اپنے گھر کے لیے ایک ڈیجیٹل اسسٹنٹ بنایا ہے۔ اس اسسٹنٹ کا نام جاروس (Jarvis) ہے اور یہ مارک زکربرگ کے گھر کی کئی کام انجام دیتا ہے۔
سام سنگ نے بھی گلیکسی ایس 8 سمارٹ فون کے ساتھ اپنے ڈیجیٹل اسسٹنٹ بکسبی کو لانچ کر دیا ہے۔ ایپل کی سری، ایمزون کی الیکسا، گوگل کی اسسٹنٹ اور مائیکروسافٹ کورٹانا تو پہلے ہی مارکیٹ میں موجود ہیں۔
نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 127 میں شائع ہوئی
اگر آپ یہ اور اس جیسی درجنوں معلوماتی تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو گھر بیٹھے کمپیوٹنگ کا تازہ شمارہ حاصل کریں۔
Comments are closed.