اسنیپ چیٹ کے فیچرز کاپی کرنے میں فیس بک پیش پیش

کچھ عرصہ قبل کراؤڈ فنڈنگ/سورسنگ(عوام سے نئی مصنوعات کے لئے چندہ جمع کرنے والی) ویب سائٹس کے حوالے سے ایک افسوس ناک خبر آئی تھی۔ خبروں کے مطابق جب ان ویب سائٹس پر کوئی انوکھی اور اچھوتی پراڈکٹ چندہ جمع کرنے کے لئے پیش کی جاتی ہے تو چندہ جمع ہونے سے پہلے یا پھر منصوبے کی تکمیل سے پہلے ہی کچھ کمپنیاں جن میں خاص طور پر چینی کمپنیاں شامل ہیں، اُس پراڈکٹ کی نقل تیار کرکے فروخت کرنا شروع کرچکی ہوتی ہیں۔ یعنی آئیڈیا چوری کرلیا جاتا ہے اور آئیڈیے کا اصلی خالق ہاتھ ملتا رہ جاتا ہے۔ کچھ ایسی ہی صورت حال کا سامنا آج کل اسنیپ چیٹ کو بھی ہے۔

 
فیس بک نے انتہائی ڈھٹائی سے اسنیپ چیٹ کے کئی فیچرزاپنی مختلف ایپلی کیشنز جن میں فیس بک ایپ، وٹس ایپ اور انسٹاگرام شامل ہیں، کاپی کئے۔ساری دنیا فیس بک کو نقل مارنے پر شرمندہ کرتی رہی لیکن اس کے کان پر جوں بھی نہ رینگی۔ اور کیوں رینگتی کہ نقل کے نتائج ہی اتنے شاندار برآمد ہوئے ہیں۔

اسنیپ چیٹ سے کاپی کئے گئے فیچرز میں سب سے نمایاں اسٹوریز کا فیچر ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسٹوریز فیچر استعمال کرنے والے اسنیپ چیٹ صارفین کی تعداد 161 ملین ہے۔ لیکن یہ فیچر کاپی کرنے والے انسٹا گرام پر اس فیچر کو استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 200 ملین یومیہ ہوگئی ہے۔ اکتوبر 2016ء میں انسٹا گرام کے صارفین کی تعداد 500 ملین تھی لیکن اسٹوریز کے فیچر کو استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 100 ملین یومیہ تھی ۔

اگرچہ انسٹا گرام اسٹوریز اسنیپ چیٹ سے زیادہ مقبول ہوگئی ہیں لیکن یہ جنگ ابھی تھمی نہیں۔ انسٹا گرام نے حال ہی میں ایک نئے تخلیقی ٹول کا اعلان کیا، جس کی مدد سے صارفین ویڈیوز میں اسٹیکرز چسپاں کر سکتے ہیں اور اپنے سیلفی اسٹیکر بنا سکتے ہیں۔ اسنیپ چیٹ میں یہ دونوں فیچرز کافی عرصہ پہلے سے موجود ہیں۔

نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 127 میں شائع ہوئی

Comments are closed.