دنیا کا نایاب ترین کمپیوٹر فروخت کے لیے پیش
عاشقانِ ٹیکنالوجی کو جرمنی میں منعقد ہونے والے ایک آکشن کا شدت سے انتظار ہے جس میں ایپل کے کمپیوٹر "Lisa1” پر بولی لگائی جائے گی، ایپل نے یہ کمپیوٹر 1983 میں تیار کیا تھا، یہ دنیا کا پہلا کمپیوٹر تھا جس میں "ماؤس” کا استعمال کیا گیا تھا، توقع ہے کہ اس کمپیوٹر کو چالیس ہزار ڈالر میں فروخت کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس کمپیوٹر میں ایسی ٹیکنالوجیز شامل تھیں جن کا استعمال آج بھی کیا جاتا ہے، "ماؤس” کے ساتھ ساتھ اس کمپیوٹر میں "مينيوز”، "ڈریگ اینڈ ڈراپ”، "ٹریش” اور ملٹی ٹاسکنگ جیسی خوبیاں شامل تھیں، اس کمپیوٹر کی سٹوریج 5 میگابائٹ تھی۔
سٹیو جابز نے اس کمپیوٹر کا نام اپنی بیٹی لیزا کے نام پر رکھا تھا جو 1987 میں پیدا ہوئی تھی۔
اس وقت ایپل نے اس کمپیوٹر کے ایک لاکھ یونٹ فروخت کیے تھے تاہم بعد میں کمپنی نے "Lisa2” کے نام سے اس کمپیوٹر کی اپڈیٹ جاری کی تھی اور پرانا کمپیوٹر واپس کرنے کی شرط پر نیا کمپیوٹر مفت فراہم کیا تھا۔
یاد رہے کہ "لیزا 1” ایک نایاب کمپیوٹر ہے کیونکہ ایپل نے واپس کیے گئے تمام یونٹ ضائع کر دیے تھے، "ڈیلی میل” کے مطابق دنیا میں اس کمپیوٹر کے صرف 100 یونٹ ہی باقی بچے ہیں۔
آکشن آئندہ ماہ 11 نومبر کو جرمنی کے شہر کولون میں منعقد ہوگا جس کا اہتمام "Auction Team Breker” نے کیا ہے۔
Comments are closed.