‘مریل’ کروم سے ‘تیز رفتار’ فائرفاکس پر منتقل ہو جائیں، صرف دو منٹ میں
آپ کو گوگل کا کروم براؤزر استعمال کرتے ہوئے کتنی ‘صدیاں’ ہو چکی ہیں؟ چاہے آپ کروم کے بہت بڑے پرستار کیوں نہ ہو لیکن جب یہ سسٹم کی میموری کا ستیاناس کرتا ہے تو میری طرح بڑا غصہ آتا ہوگا۔ لیکن ۔۔۔ اب 2017ء میں، لگتا ہے کروم کا قصہ تمام ہونے والا ہے۔ کروم کے ہاتھوں سب سے زیادہ نقصان اٹھانے والے فائرفاکس نے اپنے براؤزر کا جدید ترین کوانٹم ورژن جاری کردیا ہے جو نہ صرف گوگل کروم سے زیادہ تیز ہے، بلکہ سسٹم میموری کے لیے پر بھی بہت رحم کرتا ہے۔ یہی نہیں، اس میں ایسی کئی خوبیاں بھی ہیں جو گوگل کروم میں نہیں۔
لیکن مسئلہ یہ ہے کہ سالوں تک گوگل کروم میں کام کرنے کے بعد صارفین کے لیے فائرفاکس پر منتقل ہونا مشکل ہے۔ لیکن آئیے ہم اس کام کو بالکل آسان بنا دیتے ہیں، وہ بھی صرف دو منٹ میں۔
سب سے پہلے فائرفاکس کا جدید ترین براؤزر ڈاؤنلوڈ کرکے انسٹال کرلیں۔
انسٹالیشن کے بعد آپ گوگل کروم کی پوری سیٹنگ، بک مارکس، یہاں تک کہ ہسٹری اور پاسورڈز بھی فائرفاکس میں لا سکتے ہیں۔ کرنا صرف اتنا ہوگا کہ:
- پہلے موزیلا فائرفاکس میں Ctrl+Shift+B دبائیں
- کھلنے والی ونڈو میں اوپر Import and Backup کے بٹن پر کلک کریں۔
- یہاں سب سے نیچے Import Data from Another Browser لکھا ہوگا، یہاں جائیں اور Chrome کا انتخاب کرلیں۔
- اگر آپ کروم کے بجائے کسی اور براؤزر سے منتقل ہو رہے ہیں تو اس کا نام منتخب کریں اور Next کا بٹن دبا دیں۔ بس کام ہوگیا!
فائرفاکس کا کوانٹم ورژن اپنے سلسلے کے پچھلے تمام براؤزرز سے کچھ مختلف ہے۔ اس لیے چاہے آپ ماضی میں فائرفاکس استعمال کر بھی چکے ہوں، تب بھی سمجھنے میں کچھ وقت لگے گا لیکن یہ آسان استعمال ہے، اس میں کئی کاموں کو آسان بنایا گیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ کروم کے مقابلے میں آپ بہت اچھا لگے گا۔ ہمیں تو اسکرین شاٹ لینے کی آسانی اور موجودہ ٹیب کو دوسرے ڈیوائس پر بھیجنے کا فنکشن بہت پسند آیا۔
فائرفاکس براؤزر بالکل کروم کی ہی طرح تمام ہسٹری اور ڈیٹا کو بھی کلاؤڈ پر محفوظ رکھتا ہے اور اسے دوسری ڈیوائسز پر sync بھی کیا جا سکتا ہے۔ یعنی آپ نے موبائل پر کوئی براؤزنگ سیشن مکمل کیا، یا ادھورا چھوڑا ، ہے تو وہ اپنی تمام تر تفصیلات اور history کے ساتھ محفوظ ہے اور آپ پی سی پر جاکر وہیں سے دوبارہ آغاز کر سکتے ہیں۔
ایسی چھوٹی، موٹی اور بہت ساری خوبیاں جدید فائرفاکس کو کروم سے ممتاز کر رہی ہیں۔ کروم کو رفتار کی وجہ سے جو برتری حاصل تھی، بالآخر اس کا بھی خاتمہ ہو گیا ہے اور امید ہے کہ فائرفاکس ایک مرتبہ پھر دنیا کا پسندیدہ ترین براؤزر بن جائے گا، الّا یا کہ کروم نہلے پر دہلا پھینکے۔
Comments are closed.