سی ڈی یا ڈی وی ڈی ڈرائیو کی درستگی چیک کریں
یو ایس بی فلیش ڈرائیوز کی آمد نے آپٹیکل ڈِسک ڈرائیوز (ODD) کا استعمال انتہائی محدود کر دیا ہے۔ آپٹیکل ڈِسک ڈرائیو جسے ہمارے ہاں عموماً سی ڈی ڈرائیو یا ڈی وی ڈی ڈرائیو کہا جاتا ہے،کو اب بمشکل ونڈوز کی انسٹالیشن کے وقت ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپیوٹر میں لگی آپٹیکل ڈِسک ڈرائیو فارغ رہ رہ کر ناکارہ ہو جاتی ہے۔ اس کے بعد اگر کبھی کوئی سی ڈی یا ڈی وی ڈی بنانے کے ضرورت پڑے تو یہ ڈرائیو بجائے ڈیٹا درست طریقے سے ڈی وی ڈی پر ڈالنے کے اُسے خراب کر دیتی ہے۔
اگر آپ بھی اس مسئلے کا شکار ہیں تو اپنا وقت اور ڈی وی ڈیز کو ضائع ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ اس کے لیے آپ کو ’’آپٹی ڈرائیو کنٹرول‘‘ سافٹ ویئر درکار ہو گا جو آپ کی آپٹیکل ڈِسک ڈرائیو کو چیک کر کے بتا سکتا ہے کہ آیا یہ درست طریقے سے کام کر رہی ہے یا نہیں۔ کیونکہ ایسا بھی ممکن ہے کہ آپ سی ڈی یا ڈی وی ڈی ہی خراب استعمال کر رہے ہوں، اس لیے آپٹیکل ڈِسک ڈرائیو کو چیک کر لینا انتہائی ضروری ہے۔
Opti Drive Control سافٹ ویئر ویسے تو ونڈوز 7 کے لیے بنایا گیا ہے لیکن یہ ونڈوز 8 اور 10 پر بھی درست طریقے سے کام کرتا ہے۔
آپٹی ڈرائیو کنٹرول کو انسٹال کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ یہ پورٹ ایبل صورت میں دستیاب ہے۔ اسے استعمال کرنے کے لیے آپ کو ایک عدد خالی سی ڈی یا ڈی وی ڈی درکار ہو گی، جسے ڈرائیو میں لگا کر اس سافٹ ویئر کے ذریعے ٹیسٹ کا آغاز ہو گا۔ سی ڈی پر نہ صرف ڈیٹا ڈالا جائے گا بلکہ اس سے پی سی میں کاپی کر کے بھی دیکھا جائے گا تاکہ ٹرانسفر ریٹ کا پتا چل سکے۔
آپ کا سی ڈی روم سی ڈی یا ڈی وی ڈی کو پڑھ تو پا رہا ہے لیکن اس میں موجود ڈیٹا کاپی نہیں کر پا رہا تو اس صورت میں بھی یہ سافٹ ویئر انتہائی کارآمد ثابت ہو گا۔ اس مسئلے کا شکار اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کی ڈی وی ڈی خراب ہو چکی ہے لیکن دراصل مسئلہ آپٹیکل ڈِسک ڈرائیو میں ہوتا ہے۔
ٹیسٹ کے دوران استعمال ہونے والی خالی سی ڈی یا ڈی وی ڈی کے بارے میں یہ سافٹ ویئر بہت کارآمد معلومات بھی دِکھاتا ہے جس سے آپ جان سکتے ہیں کہ آپ کی آپٹیکل ڈرائیو کو کسی مخصوص برانڈ کی سی وی ڈی کے ساتھ مسئلہ تو نہیں۔ اگر سی ڈی اور ڈی وی ڈی استعمال کرنا آپ کا روز مرہ کا معمول ہے تو یہ پروگرام ضرور استعمال کریں۔ یاد رہے کہ یہ پروگرام صرف مسئلے کی نشاندہی کر سکتا ہے اسے ٹھیک نہیں۔
www.optidrivecontrol.com
(یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ نومبر 2015 میں شائع ہوئی)
Comments are closed.