بٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی

مشکل (Difficulty)

بٹ کوائنز بنانا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ ہر 2016 بلاکس کی کامیاب تلاش کے بعد ایسا بلاک جو کہ بٹ کوائن نیٹ ورک سے مطابقت رکھتا ہو، بنانے کے لئے مائنرز کو مزید کمپیوٹنگ طاقت اور وقت صرف کرنا پڑتا ہے۔ Difficulty دراصل ایک نمبر ہے جو صرف زیادہ ہی نہیں کم بھی ہوسکتا ہے۔ اس وقت طے شدہ اصول کے مطابق ہر دس منٹ میں ایک بلاک بننے چاہئے۔ اس طرح 2016 بلاکس بنانے میں دو ہفتے لگتے ہیں۔ لیکن اگر بلاکس بننے کی رفتار اس سے زیادہ ہو، یعنی 2016 بلاکس بنانے میں دو ہفتے سے کم وقت صرف ہوا ہے تو difficulty میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔ جبکہ اگر انہیں بنانے میں دو ہفتے سے زیادہ وقت لگے تو difficulty کم ہوجاتی ہے۔ اس کا مقصد بٹ کوائن نیٹ ورک میں بٹ کوائنز کی سپلائی کو ایک خاص حد تک اور محدود رکھنا ہے۔

مائننگ

ایک بلاک کے بعد دوسرا بلاک تلاش کرنے کا عمل مائننگ ہے۔ اس کام کے لئے خاص سافٹ ویئر استعمال کئے جاتے ہیں جنھیں مائنرز کہا جاتا ہے۔ یہ مائنرز کسی بلاک (جس میں ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ، پچھلے بلاک کی معلومات، وقت وغیرہ موجود ہوتا ہے)، کے ساتھ ایک Nonce جو ایک رینڈم نمبر ہوتا ہے، لگا کر اس کا ہیش بناتے ہیں۔ ہر ہیش کو Target سے ملا کر دیکھا جاتا ہے ۔ اگر ہیش ٹارگٹ سے چھوٹا ہے تو ہیش اور بلاک قابل قبول ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہیش دریافت کرنے والے کو 25 بٹ کوائنز بطور انعام دیئے جاتے ہیں۔

یہ سب پڑھنے کے بعد یقینا آپ کے ذہن میں سوال اٹھ رہا ہوگا کہ آخر اس قدر پیچیدگی کی ضرورت ہی کیا تھی؟ دراصل ستوشی چاہتا تھا کہ بٹ کوائن نیٹ ورک پر کرنسی کی سپلائی میں استحکام رہے اور صرف ضرورت کے مطابق ہی کرنسی سپلائی کی جائے۔ مائننگ کا عمل اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ 21 ملین بٹ کوائنز نہیں بنا لئے جاتے۔ کرنسی سپلائی کو کنٹرول کرنے کے لئے ستوشی نے ایک پابندی یہ بھی لگائی ہے کہ کامیاب بلاک دریافت کرنے پر دیئے جانے والے بٹ کوائنز کی تعداد ہر چار سال بعد آدھی کردی جاتی ہے۔ یہ تصور بیشتر ممالک کے مرکزی بینکوں سے بالکل مختلف ہے جو وقت پڑنے پر اپنی من چاہی مالیت کے نوٹ چھاپ لیتے ہیں۔

کیا بٹ کوائن مائننگ اب بھی ممکن ہے؟

جی ہاں، لیکن اب یہ انتہائی مشکل ہوچکی ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں لوگ مائنرز کی مدد سے بٹ کوائنز کو مائن کررہے ہیں۔ آج سے چند سال پہلے تک بٹ کوائنز کو کھوجنے کے لئے زیادہ تگ و دو نہیں کرنی پڑتی تھی۔ ستوشی کے شائع کردہ سورس کوڈ کو کمپیوٹر پر چلا کر ایک ہی دن میں درجنوں بٹ کوائنز بنا لئے جاتے تھے۔ لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ difficulty میں اضافہ ہوتا گیا اور مائنرز کی تعداد بھی بڑھتی گئی۔ ابتداء میں بٹ کوائن مائننگ کا کام عام کمپیوٹرز پر کیا جاتا ہے، لیکن بعد گرافیکل پروسیسنگ یونٹس کو اس مقصد کے لئے زیادہ کارآمد پایا گیا۔ مائننگ کے لئے اب جدید مشینیں بھی دستیاب ہیں جن کا مقصد ہی بٹ کوائنز کی کھوج لگانا ہے۔ یہ مشینوں کروڑوں ہیش فی سیکنڈ تک بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ لیکن مشین چاہے کتنی ہی جدید کیوں نہ ہو، وہ بجلی سے ہی چلتی ہے جس کی قیمت بھی مسلسل بڑھ ہی رہی ہے۔ لہٰذا چھوٹے پیمانے پر اب بٹ کوائن مائننگ منافع بخش نہیں۔

کیا یہ قانونی ہے؟

فی الحال یہ غیر قانونی نہیں اور اس کے استعمال کرنے والے لاکھوں کی تعداد میں ہیں۔ اس کرنسی کے بارے میں پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ اس میں کرنسی بھیجنے اور وصول کرنے والا کی شناخت کرنا ممکن نہیں۔ لہٰذا اس کرنسی کو غیر قانونی دھندوں کے لئے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ سلک روڈ نامی ویب سائٹ جو onion رائوٹنگ پر چلتی ہے اور منشیات سمیت ہر قسم کی غیر قانونے دھندوں کے لئے مشہور ہے، پر خرید و فروخت کے لئے بٹ کوائنز کا استعمال کیا جاتا ہے۔ جوئے اور غیر قانونی اشیاء کی خریداری کیلئے بھی بٹ کوائنز استعمال کئے جاتے ہیں۔ تاہم ان سب کے باوجود بٹ کوائن پر کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ہے۔

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق بٹ کوائنز پر اسے استعمال کرنے والوں کی شناخت مکمل طورپر خفیہ نہیں ہوتی اور انہیں تلاش کیا جاسکتا ہے۔ ممکن ہے کہ اس رپورٹ کے بعد بٹ کوائن کا غیر قانونی کاموں کے لئے استعمال کم ہوجائے۔

بٹ کوائن قبول کرنے والی ویب سائٹس کی تعداد خاصی کم ہے۔ لہٰذا بٹ کوائنز سے صحیح معنوں میں فائدہ اٹھانے کے لئے ضروری ہے کہ اسے ڈالرز یا یورو وغیرہ میں تبدیل کرلیا جائے۔ اس مقصد کے لئے منی چینجرز کی طرح بٹ کوائن ایکسچینج موجود ہیں۔

بٹ کوائن ایکسچینج

بٹ کوائن ایکسچینج صارف کو بٹ کوائنز کی خرید و فروخت کے ساتھ ساتھ انہیں امریکی ڈالرز یا یورو وغیرہ میں منتقل کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ سب سے بڑا بٹ کوائن ایکسچینج https://mtgox.com ہے۔ اس پر چند ماہ پہلے امریکہ حکومت کی جانب سے کچھ پابندیاں لگائی گئیں تھیں مگر یہ اب بھی آپریشنل ہے اور اطلاعات کے مطابق روزانہ ایک ملین ڈالرز کے لگ بھگ کی ٹرانزیکشنز اس پر انجام پاتی ہیں۔ MtGox کے علاوہ بھی کئی بٹ کوائن ایکسچینج اس وقت کام کررہے ہیں۔

ایم ٹی گوکس نے خود بٹ کوئن غائب کئے، جاپانی اخبار کا دعویٰ

بٹ کوائن ایکسچینج ریٹ

بٹ کوائن ایکسچینج ریٹ سے مراد ایک بٹ کوائن کی امریکی ڈالرز میں مالیت ہے۔ بٹ کوائن پر ایک تنقید اس کے ایکسچینج ریٹ کی وجہ سے بھی کی جاتی ہے جس میں بہت تیزی سے اتار چڑھاؤ ہوتا ہے۔

اس وقت بٹ کوائن کا ایکسچینج ریٹ 144 امریکی ڈالر فی بٹ کوائن ہے ﴿یہ 2013 کی بات ہے، اس وقت ایک بٹ کوائن کی قیمت 6000 امریکی ڈالر سے بھی زیادہ ہے﴾لیکن جب آپ یہ مضمون پڑھ رہے ہوں گے، اس وقت تک ممکن ہے اس ایکسچینج ریٹ میں خاصی کمی یا زیادتی ہوچکی ہو۔ بٹ کوائن کے اسی برتاؤ کی وجہ سے اسے سرمایہ کاری کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیا جاتا ہے۔ اس سال ماہ اپریل میں ایک بٹ کوائن کی قیمت 200 ڈالر فی بٹ کوائن سے بھی زیادہ بڑھ چکی تھی۔ اس کی بڑی وجہ سائپرس میں جاری بحران تھا جس نے بٹ کوائنز کی طلب میں زبردست اضافہ کیا اور اس کی قیمت 266 ڈالر فی بٹ کوائن تک پہنچ گئی۔ لیکن اگلے ہی چند روز بعد یہ قیمت 65 ڈالر فی بٹ کوائن تک گر گئی۔
لیکن جیسا کہ ہم نے پہلے بتایا، بٹ کوائن کے ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھائو ایک عام بات ہے، اس لئے بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کا خطرہ نہیں مول لینا چاہئے۔ ٭٭

یہ مضمون کمپیوٹنگ شمارہ ستمبر 2013ء میں شائع ہوا

3 تبصرے
  1. Aamir Shahzad says

    Great work for Urdu lovers. Thank you Amanat Ali

  2. Chaudhry Furqan says

    You’r information is way out dated. mtgox was shut down last year.

  3. This article was published in September 2013.

Comments are closed.