جدید ٹیکنالوجی کی معذور افراد کے لیے خدمات

FingerReaderHeader

کمزور بینائی والے یا نابینا افراد کے لیے کتابیں یا کہیں بھی کچھ لکھا ہوا پڑھنا آسان نہیں ہوتا۔ نابینا افراد کے لیے بریل نظام کے بارے میں آپ نے اسی مضمون میں پڑھا ہو گا لیکن بریل نظام کے تحت کتابیں ہر جگہ دستیاب نہیں ہوتیں۔ ایسا نہیں ہوتا کہ نابینا افراد کسی بھی لائبریری میں جائیں اور کتاب پر ہاتھ پھیرتے ہی اس کا عنوان انھیں پتا چل جائے اور وہ اپنی پسند کی کتاب نکال کر پڑھنا شروع ہو جائیں۔ انھیں گھر پر اخبار پڑھنا ہو یا کوئی کتاب یا پھر ٹیبلٹ یا اسمارٹ فون پر خبریں یا کچھ پڑھنا ہو یہ سب ان کے لیے کوئی آسان کام نہیں ہوتا، اس کے لیے وہ کسی نہ کسی کے محتاج ہوتے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق دنیا کی کل آبادی کا تین فی صد حصہ کسی نہ کسی طرح سے بینائی کے امراض میں مبتلا ہے۔ ایسے افراد کے لیے خوش خبری ہے کہ ایک شاندار اور انقلابی ڈیوائس ’’فنگر ریڈر‘‘ (Finger Reader)تکمیل کے مراحل میں ہے۔ آپ اس کی ویب سائٹ پر جا کر اس کے تجرباتی مراحل کی وڈیو دیکھیں تو حیران رہ جائیں گے اور آپ کو یقین آجائے گا کہ واقعی یہ ڈیوائس مستقبل میں ایک انقلاب لا سکتی ہے۔

جیسا کہ نام سے ظاہر ہے ’’فنگر ریڈر‘‘ ڈیوائس اُنگلی پر پہنی جا سکے گی۔ اس کے بعد جس لفظ یا لائن پر انگلی پھیریں یہ اُسے پڑھنا شروع کر دے گی۔ اس کی تجرباتی وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لائبریری میں موجود کتب میں سے ایک کتاب کے عنوان پر انگلی پھیری جاتی ہے اور فنگر ریڈر فوراً اس کا عنوان پڑھ کر سنا دیتی ہے۔ اس کے بعد کتاب کھول کر ہر لائن پر باری باری آہستہ آہستہ انگلی پھیرنا شروع کر دی جاتی ہے اور ڈیوائس ساتھ ساتھ اسے پڑھتی جاتی ہے۔ لائن کے اختتام پر یہ وائبریٹ کرتی ہے تاکہ پتا چل سکے کہ لائن ختم ہو چکی ہے اس لیے اگلی لائن پر جانا ہے۔ اگر پڑھنے والا غلط لائن پر جائے تب بھی یہ وائبریٹ کر کے درستگی کرتی ہے۔ فنگر ریڈر میں موجود اسکینر بہت ہی برق رفتار ہے وہ ہر طرح سے نظر رکھتا ہے کہ انگلی سیدھی لائن میں پھیری جائے اور لائن ختم ہونے پر بالکل درست اگلی لائن پر جایا جائے۔ چونکہ یہ ڈیوائس تجرباتی مراحل میں ہے اس لیے اس پر مزید کام جاری ہے اور اُمید کی جا سکتی ہے کہ اپنی فائنل ریلیز تک اس کی کارکردگی انتہائی شاندار ہو گی۔

ایک زبان سے دوسری زبان میں ترجمے کے حوالے سے بھی کام زیرِ غور ہے۔ فنگر ریڈر بنانے والی کمپنی نے فی الحال تصدیق نہیں کی لیکن ارادہ ضرور ظاہر کیا ہے کہ اس میں ترجمے کی صلاحیت ڈالنا ممکنات میں شامل ہے۔ اگر ایسا ہو جائے تو یقیناً یہ ایک انقلابی ڈیوائس ثابت ہو گی۔ اس لیے فنگرریڈر کو صرف نابیناؤں کے لیے محدود نہیں رکھا جا سکے گا بلکہ ایک نئی زبان سیکھنے والوں کے لیے بھی یہ ڈیوائس کارآمد ہو گی اور وہ دوسری اور انجان زبان کو بھی آسانی سے سمجھ سکیں گے۔ اس کے علاوہ یہ بچوں کو بھی پڑھائی میں مدد دے سکتی ہے۔

قیمت و دستیابی:

fluid.media.mit.edu
چونکہ یہ ڈیوائس ابھی تجرباتی مراحل میں ہے اس لیے اس کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس کی دستیابی کے بارے میں بھی ابھی کوئی واضح تاریخ نہیں دی گئی۔

ایک تبصرہ
  1. Usman Riaz says

    koi link nahi dia huwa yahan apne

Comments are closed.