جدید ٹیکنالوجی کی معذور افراد کے لیے خدمات

Sesame-Phone-header

آج ہم ایسے دور میں آ چکے ہیں جہاں ہر فرد کے پاس اپنا موبائل فون ہونا ضروری ہے۔ اور کیوں نہ ہو، آج کل موبائل فون سبھی کی ضرورت بن چکا ہے۔ لیکن یہ عام دستیاب فون سبھی کے لیے نہیں ہوتے، اکثر معذور افراد انھیں استعمال کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ فرض کریں اگر کوئی شخص اپنی کسی معذوری کے باعث اسمارٹ فون کی ٹچ اسکرین استعمال نہیں کر سکتا تو اس کے لیے یہ فون کسی کام کا نہیں۔ اسی صورتِ حال کے پیش نظر ’’سیسمی فون‘‘ (Sesame Phone) پیش کیا گیا ہے۔

سیسمی فون ایک ایسا فون ہے جسے ٹچ کرنے کی بھی ضرورت نہیں پڑتی، یہ صرف آپ کے اشاروں اور سر کی حرکت سے کام کرتا ہے۔ پہلی دفعہ اسے استعمال کرتے ہوئے ذرا سی کنفگریشن کی ضرورت ہوتی ہے، اس کے بعد یہ اشاروں پر کام کرتا ہے۔ اس کا سامنے کی جانب موجود کیمرہ صارف کے سر کی حرکت سے سمجھ جاتا ہے کہ کرسر کو کس طرف لے جانا ہے اور کہاں کلک کرنا ہے۔ اس کا استعمال اور آسان بنانے کے لیے اسے آواز سے کنٹرول کرنے کا فیچر بھی شامل رکھا گیا ہے۔ ’’اسٹارٹ سیسمی‘‘ کہتے ہی فون اَن لاک ہو جاتا ہے جبکہ اسی طرح ’’اسٹاپ سیسمی‘‘ کہنے سے فون لاک ہو جاتا ہے۔
دیگر اس جیسےمنصوبوں کی طرح ’’سیسمی فون‘‘ کا خیال بھی ’’انڈی گوگو‘‘ ویب سائٹ پر امداد کے لیے پیش کیا گیا تھا۔ یہ منصوبہ چونکہ بہت انوکھا اور نیک نیتی پر مبنی تھا اس لیے لوگوں نے اس منصوبے کے لیے مدد کی اور یہ فون تیار ہو گیا۔

سیسمی فون کو بنانے کے لیے فی الحال اینڈروئیڈ پر مبنی گوگل نیکسس 5 استعمال کیا گیا ہے لیکن مستقبل میں کمپنی کا مزید اسمارٹ فونز کو بھی اس فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ ہے۔

Sesame Touch-Free Smartphone 2
اس کی ویب سائٹ پر آپ اس کی آزمائشی وڈیوز دیکھ کر جان سکتے ہیں کہ اسے استعمال کرنا کس قدر آسان ہے۔ یوں نہ سمجھیں کہ اس پر صرف وڈیوز وغیرہ دیکھنا ممکن ہے، اس سے بغیر چھوئے کال ملائی جا سکتی ہے، ای میلز پڑھی اور لکھی جا سکتی ہیں حتیٰ کہ گیمز بھی کھلی جا سکتی ہیں۔ بغیر اسکرین پر ٹچ کیے اس کا کرسر صارف کی مرضی کی سمت اس قدر تیزی سے جاتا ہے کہ انسان حیران رہ جائے۔ ایسے اسمارٹ فون کی دستیابی یقیناً معذور افراد کی زندگی میں بہت رونق لا سکتی ہے۔

قیمت و دستیابی:

sesame-enable
سیسمی فون 700 امریکی ڈالر میں دستیاب ہے جبکہ امریکاو کینیڈا سے باہر منگوانے کے لیے 50 ڈالر کے اضافی شپنگ چارجز بھی ادا کرنا پڑتے ہیں۔ امید کی جا سکتی ہے کہ جلد یہ ڈیوائس ہر جگہ دستیاب ہو گی تاکہ سبھی معذور افراد اس سے فائدہ اُٹھا سکیں۔

ایک تبصرہ
  1. Usman Riaz says

    koi link nahi dia huwa yahan apne

Comments are closed.