یہ خطرہ انسان ہمیشہ محسوس کرتا ہے کہ ہر روز بہتر ہوتی مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی سے کہیں آگے چل کر مشینیں اتنی سمجھدار نہ ہو جائیں کہ زمین پر انہی کی حکومت چلنے لگے۔
یہ خطرہ حال ہی میں فیس بک ریسرچرز کے ساتھ ہوئے ایک واقعے کے بعد حقیقی لگنے لگا ہے۔ جون میں ہوا یہ معاملہ آرٹی فیشیل انٹیلی جنس (AI) سے چلنے والے چیٹ بوٹس (چیٹنگ سافٹ ویئر کے نظام) سے منسلک ہے۔
فیس بک کی AI ریسرچ لیب (FAIR) میں مشین لرننگ الگورتھمز کا استعمال کرتے ہوئے کوشش کی جا رہی تھی کہ یہ چیٹ بوٹس زیادہ بہتر طریقے سے کام کر سکیں۔ ریسرچرز نے انہیں ایک ایسی زبان میں بات کرتے پایا جو انہوں نے (چیٹ بوٹس نے) خود بنائی تھی اور انسانی سمجھ سے باہر تھی۔
انگریزی چھوڑ کر اپنی پیدا زبان کا استعمال اس کا صاف اشارہ مانا گیا کہ وہ انسانی اقتدار کو چیلنج کرنے کی حیثیت میں آ گئے ہیں۔ لہٰذا اسے ایک خطرے کی بات مانتے ہوئے فیس بک نے آناً فاناً اس AI نظام کو بند کر دیا۔
آرٹی فیشیل انٹیلی جنس کے نقطہ نظر سے یہ بڑی کامیابی ہے کیونکہ مشینیں یا روبوٹس اس علم یا معلومات سے آگے بڑھتے ہوئے پائے گئے، جو کوڈز کی معرفت انہیں سکھائی گئی تھی۔ اسے دنیا میں چوتھے انقلاب کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے کہ جب ایسی عقل مند مشینیں ہمارے ارد گرد ہوں گی جو انسانوں کی جگہ لے لیں گی اور ہر وہ کام کریں گی، جو انسان کرتے ہیں۔
اگرچہ کمپیوٹر اور سائنسی ماہر کہتے ہیں کہ فی الحال AI کی قوت اس کی پروگرامنگ پر انحصار کرتی ہے۔ ایسے میں اگر فیکٹریوں اور گھروں میں کام کرنے والے اے آئی یعنی آرٹی فیشیل اینٹیلی جینس سے لیس روبوٹ کو اچانک کسی واقعہ سے گزرنا پڑے تو وہ ناکام ہو جاتا ہے کیونکہ ہر آرام دہ اور پرسکون واقعہ کی پہلے سے پروگرامنگ نہیں ہو سکتی۔
اگرچہ مستقبل میں عقل مند مشینیں انسانوں کی طرح ہی سوچنا سمجھنا شروع کر دیں گی۔ ایسا ہونے میں سو سال سے کم نہیں لگیں گے۔ اتنا وقت تو لگے گا کیونکہ انسان بہت تھوڑی معلومات کے سہارے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے جبکہ کمپیوٹر کو اتنا ہی سیکھنے کے لئے بہت زیادہ ڈیٹا اور انتہائی مؤثر سافٹ ویئر کی ضرورت ہوتی ہے۔
"اگرچہ کمپیوٹر اور سائنسی ماہرین کہتے ہیں کہ فی الحال AI کی قوت اس کی پروگرامنگ پر انحصار کرتی ہے”۔۔۔۔
جب ایکسپرٹ کا یہ کہنا ہے تو پھر فیس بک کی AI لیب میں چیٹ روبوٹس خود سے کوئی زبان کیسے بناسکتے ہیں؟؟؟؟