چند سال قبل وکی لیکس نے اپنے انکشافات سے بھرپور شہرت حاصل کی لیکن دنیا میں بھونچال مچا دیا تھا۔ اس کے بعد پانامہ لیکس سامنے آئیں جن کا طوفان ابھی تک ہمارے ہاں تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ تاہم اگر آپ سمجھتے ہیں کہ 2016 انکشافات کے حوالے سے کوئی بڑا سال تھا تو یہ آپ کی خوش گمانی ہے کیونکہ وکی لیکس کے مطابق 2017 اس سے بھی بڑھ کر دھماکے دار ہو گا۔
وکی لیکس کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر تازہ ترین ٹویٹ کے ذریعے یہ بیان سامنے آیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ وکی لیکس نے چندے کی بھی اپیل کی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ ان لیکس کی وجہ سے ضرور انھیں بندش کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے نمٹنے کے لیے پہلے سے ہی انتظامات کرنے کی ضرورت ہے۔
وکی لیکس کی بانی جولین اسانج تاحال ایکواڈور میں پناہ لیے ہوئے ہیں جبکہ سویڈن میں ان پر ایک کیس دائر ہے اور وہ عدالت کو مطلوب ہیں۔