سوال:
جی میل میں بعض اوقات کوئی ای میل کھولی جائے اور اس میں تصویر موجود ہو تو جی میل اس تصویر کو نہیں دکھاتا۔ بلکہ ہم سے پوچھتا ہے کہ اس تصویر کو دکھایا جائے یا نہیں۔ مائیکروسافٹ آؤٹ لک اور شاید دوسرے ای میل کلائنٹ بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔ لیکن ایسے کرنے کے پیچھے کیا منطق ہے؟
(فاروق احمد، ای میل)
جواب:
جی میل، یاہو! ، مائیکروسافٹ لائیو جیسی آن لائن ای میل سروسز ہوں یا مائیکروسافٹ آؤٹ لک ، ایپل میل اور تھنڈر برڈ ای میل کلائنٹس، یہ تمام بیرونی (External) تصاویر کو دکھانے سے گریز کرتے ہیں۔ ایسا کیوں ہے، اس کی کئی وجوہ ہیں۔ پہلے تو یہ سمجھ لیں کہ کسی ای میل میں تصاویر کو تین مختلف طرح سے شامل کیا جاسکتا ہے۔ پہلا طریقہ تو یہ ہے کہ تصویر کو ای میل کے ساتھ attach کردیا جائے۔
اس طریقے میں تصویر ای میل پیغام میں نظر نہیں آتی بلکہ اسے کسی عام اٹیچمنٹ کی طرح ڈاؤن لوڈ کرکے دیکھنا پڑتا ہے۔ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ای میل پیغام میں in-line تصویر شامل کردی جائے۔ اس طرح تصویر ای میل پیغام کے اندر ہی نظر آتی ہے۔ مثلاً اگر آپ مائیکروسافٹ پینٹ سے کوئی تصویر کاپی کرکے جی میل کے نئے پیغام میں پیسٹ کرتے ہیں تو یہ تصویر بطور اِن لائن تصویر شامل کی جاتی ہے۔ درحقیقت یہ تصویر بھی اٹیچمنٹ ہی ہوتی ہے لیکن اسے کسی الگ فائل کے بجائے پیغام کے اندر ہی دکھایا جاتا ہے۔
تیسرا طریقے میں تصویر کو ای میل بھیجنے والا شخص اپنی ویب سائٹ پر رکھتا ہے اور اس کا لنک ای میل پیغام میں شامل کرتا ہے۔ اس مقصد کے لئے HTML کا <img> ٹیگ استعمال کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر :
<img src=”http://www.computingpk.com/picture.jpg”>
ایسی تصاویر کو بیرونی (external) تصاویر کہا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار کے ذریعے ای میل کا وزن کم ہوجاتا ہے اور کم وقت میں زیادہ ای میل پیغامات بھیجے جاسکتے ہیں۔ نیوز لیٹر وغیرہ میں عموماً بیرونی تصاویر ہی استعمال کی جاتی ہیں۔ لیکن یہ طریقہ سکیوریٹی کے اعتبار سے خطرناک ہے۔ چونکہ تصویر ای میل بھیجنے والے شخص کے سرور پر موجود ہے اس لئے آپ یا ای میل کلائنٹ نہیں جانتا کہ آیا وہ فائل چاہے تصویر ہی کیوں نہ ہو، محفوظ بھی ہے کہ نہیں۔ ماضی میں کئی تصاویری فارمیٹس (JPG،PNG) وغیرہ میں سکیوریٹی خامیاں پائی گئی ہیں جن کی وجہ سے حملہ آور انہیں بھی اپنے شکار پر قابو پانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اہم بات ای میل وصول کرنے والے کی نجی معلومات کی حفاظت بھی ہے۔ جب تصویر ای میل کے ساتھ موجود ہونے کے بجائے انٹرنیٹ پر موجود کسی سرور پر موجود ہوتی ہے تو ای میل کلائنٹ کو اسے آپ کو دکھانے کے لئے ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگا۔ تصویر ڈاؤن لوڈ کرنے کے دوران ای میل بھیجنے والے شخص کے سرور کو پتا چل جاتا ہے کہ ای میل کسی آئی پی سے ڈاؤن لوڈ کی گئی ہے، ای میل کلائنٹ کون سا استعمال کیا گیا ہے یا ای میل کس وقت دیکھی گئی ہے۔ مارکیٹنگ ای میل پیغامات ارسال کرنے والے اپنی ای میل میں بیرونی تصاویر شامل کرکے یہ اندازہ لگانے کی کوشش کرتے ہیں کہ کتنے لوگ ان کی ای میل کھولتے ہیں اور ای میل موصول کرنے والا اس وقت کس ملک یا شہر میں موجود ہے۔ مارکیٹنگ ایجنسی کے لئے یہ معلومات کہ ان کی ای میل کس نے کھولی ہے، کسی خزانے سے کم نہیں۔ ایسا ای میل ایڈریس ان کے لئے سونے کی چڑیا جیسا ہے۔
ای میل موصول کرنے والے شخص کی نجی معلومات کو محفوظ کرنے کے لئے ای میل کلائنٹ بیرونی تصاویر کو لوڈ نہیں کرتے تاکہ ای میل بھیجنے والے شخص یا سرور تک آپ کی کوئی معلومات نہ پہنچ سکیں۔ البتہ ان تمام ای میل کلائنٹس اور آن لائن ای میل سروسز میں یہ سہولت موجود ہوتی ہے کہ آپ کسی مخصوص ای میل ایڈریس سے آنے والی ای میل کو وائٹ لسٹ( white-list) کرسکتے ہیں کہ اس ایڈریس سے آنے والی ای میل میں موجود بیرونی تصاویر بھی لوڈ کی جائیں۔ یاد رکھیں کہ کبھی بھی انجان ای میل ایڈریس سے آنے والی ای میل جس میں بیرونی تصاویر شامل ہو، میں بیرونی تصاویر کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی اجازت نہ دیں۔ ایسا کرنا اسپیم پیغامات کو دعوت دینے کے برابر ہے۔