ٹیکنالوجی کے حوالے سے دلچسپی رکھنے والوں میں یہ کافی بحث کا موضوع ہوتا ہے کہ ایپل کے پراڈكٹس واقعی کہاں بنتے ہیں؟ کیا یہ میڈ اِن چائنا ہوتے ہیں یا پھر انہیں امریکہ کے کیلی فورنيا میں بنایا جاتا ہے؟ یہ سوال ہمیشہ سے موجود رہا ہے کہ ایپل کے مینوفیکچرنگ اور اسمبلی پلانٹ کہاں ہیں؟ ان پراڈكٹس کی اصل قیمت کتنی ہوتی ہے؟
موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کے سی ای او ٹم کک سے مل کر ایپل کو امریکہ میں بنانے کی اپیل کی تھی۔ انہوں نے اس کے لئے کارپوریٹ ٹیکس میں بھاری چھوٹ بھی دینے کو کہا تھا۔ اس سے پہلے براک اوباما نے بھی ایپل سے امریکہ میں ہی پراڈكٹس بنانے کے لئے رابطہ کیا تھا۔
سوال یہ اُٹھتا ہے کہ فون یا باقی دوسرے پراڈكٹ مکمل طور کہاں بنتے ہیں؟ تو جواب ہے کہ ہر جگہ! ایپل کے فون بنانے میں بہت سے ممالک کی کمپنیاں لگی ہوتی ہیں۔
جیسے کہ زیادہ تر اسکرین ڈسپلے جاپان میں بنتے ہیں، کچھ ڈسپلے ساؤتھ کوریا میں LG کی طرف سے بنائے جاتے ہیں۔ ٹچ ID سینسر تائیوان میں TSMC کمپنی کی طرف سے بنائے جاتے ہیں۔ اس طرح الگ الگ حصے بنانے کی لسٹ کافی طویل ہے۔ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ ایپل کے پوری دنیا میں 200 سے زیادہ سپلائرز ہیں۔
کیا ایپل کے پراڈكٹس میں ‘میڈ ان چائنا’ لکھا ہوتا ہے؟ زیادہ تر ’اسمبلڈ اِن چائنا‘ لکھا ہوتا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایپل کی زیادہ تر اسمبلنگ چین میں ہوتی ہے اس کے بعد اس کی تکمیل کے لئے دوسرے ملک میں بھیجا جاتا ہے۔
لاگت
ریسرچ فرم IHS کے مطابق ایپل کے آئی فون 6 پلس کی لاگت 236 ڈالر آتی ہے وہیں 16 GB ماڈل کو ایپل 749 ڈالر یعنی تین گنے دام پر فروخت کرتا ہے۔
2016 میں ریسرچ فرم IHS نے ایپل iPhone SE کی لاگت کا انکشاف کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق SE ماڈل کی کل لاگت 160 ڈالر ہوتی ہے وہیں اسے کمپنی 380 ڈالر میں فروخت کرتی ہے.
اس سے زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایپل کو فون میں اسٹوریج 16 جی بی سے بڑھا کر 64 جی بی کرنے میں صرف 17 ڈالر خرچ کرنے پڑتے ہیں وہیں گاہک کو 64 جی بی والا فون خریدنے کے لئے 100 ڈالر سے زیادہ خرچ کرنا ہوتا ہے۔