’’لائن ایبل‘‘ (Lineable)کا منصوبہ بھی عوامی مدد سے مکمل کیا گیا ہے۔ اس کا بنیادی خیال کراؤڈ سورسنگ ویب سائٹ ’’انڈی گوگو‘‘ (indiegogo.com)پر امداد کے لیے پیش کیا گیا۔ چونکہ اس کا خیال بہت ہی اچھوتا تھا اس لیے اس نے جلد ہی اپنی درکار رقم جمع کر لی اور اس پروجیکٹ پر کام شروع ہوا۔
لائن ایبل کی کئی خاص باتیں ہیں۔ سب سے پہلے تو اس کی قیمت جو کہ صرف پانچ ڈالر ہے، جسے تمام والدین باآسانی برداشت کر سکتے ہیں۔ اس کے بعد اس کی بیٹری جو کہ ایک سال تک کارآمد رہتی ہے۔ اس کی کوئی ماہانہ فیس بھی نہیں، اس کے علاوہ اسے دنیا بھر میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اہم بات اس کے کام کرنے کے طریقہ کار کو سمجھنا ہے۔ یہ ڈیوائس بلوٹوتھ کے ذریعے جی پی ایس استعمال کرتے ہوئے 100 فٹ کے احاطے میں والدین کے فون پر موجود ایپلی کیشن میں اپنا مقام بتاتی ہیں۔ اگر والدین کا فون قریب نہ ہو یعنی جتنے احاطے تک یہ پہنچ سکتی ہے ڈیوائس اس سے باہر ہو تو یہ قریبی کسی دوسرے فون کو استعمال کرتے ہوئے اپنے سرور پر اپنا مقام بتائے گی اورسرور سے والدین کے فون میں اطلاع پہنچ جائے گی۔ اس لیے اسے ’’کراؤڈ سورس جی پی ایس‘‘ استعمال کرنے والی ڈیوائس کہا گیا ہے۔ یہ ڈیوائس اسی صورت میں بہتر کام کرے گی جب اس کے صارفین کی تعداد زیادہ سے زیادہ ہو گی یا لوگوں کے پاس اس کی ایپلی کیشن انسٹال ہوگی۔
چونکہ یہ انتہائی سستی ڈیوائس ہے اس لیے اسے ہمارے ہاں اسکولوں میں ضرور استعمال ہونا چاہیے۔ اسکول میں باآسانی ایک فون کو والدین تک اطلاع پہنچانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے اور تمام بچے ’’لائن ایبل‘‘ کے ذریعے اپنے والدین کی پہنچ میں رہتے ہیں۔ لائن ایبل کی ایپلی کیشن اینڈروئیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز کے لیے دستیاب ہے۔
قیمت:
لائن ایبل کی قیمت صرف پانچ ڈالر یعنی پانچ سو پاکستانی روپے ہے۔ اسے خریدنےکے لیے آپ اس کی ویب سائٹ وزٹ کر سکتے ہیں۔
اسلام علیکم ،
اپ کا آرٹیکل بہت اچھا ہے اور آج کل کے حالات کے مطابق ہے …
اپ شاید devices کے نام ڈالنا بھول گئے ہیں ..براے مہربانی ان کو mention کر دیں …
تھنکس …
شکریہ، آپ نے شاید مضمون کا صرف پہلا صفحہ ملاحظہ کیا ہے، برائے مہربانی اگلے صفحات پر جا کر مکمل مضمون پڑھیں۔