ورچوئل ریئلٹی ایک حیرت انگیز ایجاد ہے لیکن آپ میں سے چند لوگ ضرور ایسے ہوں گے جنہیں وی آر ہیڈ سیٹس کے استعمال کے بعد چکر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ وی آر کا استعمال صارفین، بالخصوص بچوں کے لیے سنگین خطرات کا حامل ہے۔
برطانیہ کی لیڈز یونیورسٹی میں ایک تحقیق کے دوران معلوم ہوا ہے کہ وی آر کا مسلسل استعمال نظر کی خرابی کے ساتھ ساتھ نوعمر افراد کی چال میں توازن کو بھی بگاڑتا ہے۔
یہ انتباہ ایک ایسے موقع پر آیا ہے جب دنیائے ٹیکنالوجی کے بڑے ادارے، فیس بک، گوگل وغیرہ، اس شعبے میں آگے بڑھنے کے منصوبے پیش کر چکے ہیں۔
برطانیہ کی وی آر کمپنیوں کے ساتھ مل کر اس جامعہ کے سائنس دان ورچوئل ریئلٹی کے اثرات پر تحقیق کر رہے ہیں، جن میں شامل پروفیسر مارک مون-ولیمز کا کہنا ہے کہ وی آر ڈیوائس میں آپ کو ورچوئل 3 ڈی دنیا ایک 2 ڈی اسکرین پر دکھائی جاتی ہے، جو انسان کے دیکھنے کے نظام پر سخت دباؤ ڈالتی ہے ۔ بڑوں میں یہ سر درد اور آنکھوں میں سوجن کا سبب بنتی ہے جبکہ بچوں پر تو اس کے اثرات بہت ہی سنگین ہو سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے سربراہ فیصل مشتاق ہیں، جو انسانی کارکردگی پر تحقیق میں ماہر ہیں۔ انہوں نے آٹھ سے 12 سال کی عمر کے 20 بچوں کو دیکھا جو 20 منٹ تک ایسا گیم کھیلتے رہے جس میں ورچوئل ریئلٹی میں جانا تھا ۔ گیم کے بعد ان بچوں کا جائزہ لیا گیا تو کسی بچے کی نظروں میں کوئی مسئلہ نہیں پایا گیا البتہ دو کیس stereo-acuity کے دیکھے گئے، یعنی فاصلے کے درمیان فرق کو جانچنے کی صلاحیت کے جبکہ ایک اور بچے کو وی آر گیم ختم کرنے کے فوراً بعد اپنے توازن میں بگاڑ کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ اثرات گو کہ مختصر وقت کے لیے تھے لیکن قابل توجہ بات یہ ہےکہ بچے بھی بہت کم وقت کے لیے ورچوئل ریئلٹی کا حصہ بنے تھے۔
بلاشبہ وی آر بہت شاندار امکانات رکھتا ہے اور بچوں کو ان کا مکمل فائدہ پہنچانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کا محفوظ استعمال کیا جائے ۔ ان مسائل سے نمٹنے میں ناکامی بچوں میں گمبھیر نفسیاتی مسائل کو جنم دے سکتی ہے، جو وی آر ڈیوائسز کا استعمال کو محدود کردے گی۔
آنے والی دہائیوں میں ورچوئل ریئلٹی ممکنہ طور پر مقامی و صنعتی ٹیکنالوجی ميں اہم کردار ادا کرے گی ۔ اس وقت بھی سینکڑوں کمپنیاں وی آر گیمز اور ایپس بنا رہی ہیں ۔ فلم ساز دستاویزی ایسی فلمیں اور اینی میشنز بنانے کا کام کر رہے ہیں۔ فیس بک اور یوٹیوب بھی 360 ڈگری وڈیوز پیش کر رہے ہیں ۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ یہی وہ وقت ہے کہ ہم وی آر ڈیوائسز کو تیار کرتے ہوئے ان مسائل سے نمٹیں تاکہ نظر اور توازن کے مسائل پیدا نہ ہوں۔