کم روشنی میں اسمارٹ فون استعمال کرنا عارضی اندھے پن میں مبتلا کر سکتا ہے

موبائل فون سارا دن ہماری جان نہیں چھوڑتا، حتیٰ کہ رات کو بستر پر لیٹے ہوئے بھی ہم فون استعمال کرتے رہتے ہیں۔ آپ نے یقیناً نوٹ کیا ہو گا کہ بستر پر کروٹ لیے ہوئے فون استعمال کرتے ہوئے اکثر ایک آنکھ بند ہو جاتی ہے۔ یا تو آنکھ دب جاتی ہے یا تکیے و چادر وغیرہ کی وجہ سے اوجھل ہو جاتی ہے۔

اس کے علاوہ اگر آپ فون کے بجنے سے نیند سے جاگیں تو فوراً دونوں آنکھوں سے دیکھنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے اس لیے زیادہ تر افراد ایک آنکھ بھینچ کر صرف دوسری سے دیکھتے ہوئے فون دیکھنا شروع کر دیتے ہیں۔

آپ کو پتا ہونا چاہیے کہ یہ عمل انتہائی خطرناک ہے۔ اس عمل سے ایک آنکھ تو روشنی سے مطابقت پیدا کر لیتی ہے جبکہ دوسری بند رہنے کی وجہ سے اندھیرے میں رہتی ہے اور جب اسے اچانک کھولنے کی کوشش کریں تو وہ تیز روشنی میں دیکھ نہیں پاتی، نتیجتاً اسے فوراً بند کرنا پڑتا ہے۔

نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع ہونے والی تازہ ترین تحقیق سے یہ بات پتا چلی ہے کہ اکثر افراد کو اس عادت کی وجہ سے وقتی بینائی بھی کھونا پڑی ہے جس کا دورانیہ پندرہ منٹ تک تھا۔

اسمارٹ فون بنانے والی کمپنیاں اپنے فون کو بہتر سے بہتر بنانے کے لیے اس میں تیز روشنی اور رنگوں کا استعمال کر رہی ہیں تاکہ ان کا ڈسپلے لوگوں کو زیادہ پسند آئے۔ دن بھر اسکرین پر نظر مرکوز رکھنا بھی نقصان دہ عمل ہے تو سوچیں رات کو کم روشنی میں اس پر نظر جمانا کتنا خطرناک ہو سکتا ہے وہ بھی صرف ایک آنکھ سے۔

اس لیے ماہرین کی رائے یہی ہے کہ رات کو بستر پر لیٹے ہوئے فون سے اجتناب ہی آنکھوں کی صحت کے لیے بہتر ہے۔