متحدہ عرب امارات میں وی پی این استعمال کرنے پر بھاری جرمانہ یا جیل کی سزا ہو سکتی ہے

متحدہ عرب امارات کے سربراہ شیخ خلیفہ بن زید النہیان نے سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے نئے قوانین کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے تحت متحدہ عرب امارات میں وی پی این یا پراکسی سرور استعمال کرتے ہوئے پکڑے جانے والے کو 136000 سے لے کر 545000 امریکی ڈالر جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ پاکستانی کرنسی میں یہ رقم کروڑوں روپے کے برابر بنتی ہے۔

وی پی این یعنی ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک کے ذریعے انٹرنیٹ پر ہونے والی سرگرمیوں تک پہنچنا حکام کے لیے تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے، یو اے ای میں بین ویب سائٹس دیکھنے کے لیے لوگ وی پی این کا استعمال کرتے ہیں۔

یو اے ای میں کئی میسجنگ ایپس جیسے کہ گوگل ہینگ آؤٹس، وٹس ایپ، وائبر، اسکائپ اور فیس بک مسینجر وغیرہ کا کالنگ فیچر بھی بلاک ہے، جس تک رسائی حاصل کرنے کے لیے لوگ پراکسی سرورز کا سہارا لیتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں صرف دو مواصلاتی کمپنیوں اتصلات اور ڈو کے پاس کمرشل وائس اوور آئی پی کے لائسنس موجود ہیں۔ ان کے علاوہ کسی دوسری سروس کے ذریعے کال کرنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ اگرچہ متحدہ عرب امارات کے اس فیصلے کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن حکام کا کہنا ہے کہ ان تمام ایپلی کیشنز کو ریاستی سلامتی کے لیے بین کیا گیا ہے۔

اگر آپ متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں یا عنقریب وہاں کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو وہاں پراکسی یا وی پی این کا استعمال بالکل مت کریں ورنہ بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا اور جیل کی ہوا بھی کھانا پڑ سکتی ہے۔

پراکسیپراکسی سرورورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکوی پی این