اسمارٹ فون میں موجود کیمرے نے ہر شخص کو فوٹوگرافر بنا دیا ہے۔ اس کے علاوہ فونز میں چونکہ اچھے معیار کے کیمرے نصب ہونے لگے ہیں اس لیے ان سے بنی تصاویر کا سائز بھی بہت زیادہ ہوتا ہے۔ اس وجہ سے ہر کسی کو ڈرائیواسپیس کی کمی کا سامنا ہے۔ اگر کسی آن لائن کلاؤڈ اسٹوریج پر اپنی تصاویر اور وڈیوز بیک اپ کرنے کی بات کی جائے تو وہاں مسئلہ سامنے آتا ہے محدود گنجائش کا۔
اب ’’گوگل فوٹوز‘‘ میدان میں آ چکا ہے، اس کے ہوتے ہوئے اسے سارے مسائل دُم دبا کر بھاگ جائیں گے۔
گوگل فوٹوز
گوگل کی اس نئی شاندار سروس کی بدولت اب آپ ڈیسک ٹاپ یا اسمارٹ فون جہاں سے چاہیں اپنی تصاویر اپنے گوگل اکاؤنٹ میں محفوظ کر سکتے ہیں جہاں گنجائش کی کوئی قید نہیں، بلکہ سبھی کو اَن لمیٹڈ اسپیس مہیا کی جائے گی۔
گوگل فوٹوز کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے درج ذیل ربط پر جائیے:
انسٹالیشن کے بعد اس میں آپ کو اپنی گوگل آئی ڈی سے لاگ اِن ہونا پڑے گا۔ اگر آپ نے ٹو اسٹیپ ویری فیکیشن فعال کر رکھی ہے تو اس کی سپورٹ بھی اس میں موجود ہے۔ اس کے بعدبیک اپ کے آپشنز سامنے ہوں گے۔ یہاں کیمرہ اینڈ اسٹوریج کارڈز، ڈیسک ٹاپ اور مائی پکچرز کے فولڈرز پہلے سے منتخب ہوں گے کہ ان میں موجود تصاویر خود بخود اپ لوڈ کر دی جائیں۔ آپ چاہیں تو انھیں اَن چیک کر کے اپنی پسند کے فولڈر Add کے بٹن پر کلک کر کے شامل کر سکتے ہیں۔
اس کے بعد فوٹو سائز کی باری ہے، یہاں آپ High quality کو سلیکٹ کر کے مفت اَن لمیٹڈ اسٹوریج حاصل کر سکتے ہیں۔ اس کے باوجود یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ تصویر 16 میگا پکسلز تک کی ہونی چاہیےورنہ وہ بیک اپ نہیں ہو سکے گی۔ اس کے علاوہ وڈیوز کا سائز بھی 1080 پکسلز سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ ظاہر ہے اس پابندی سے شاید ہی کوئی متاثر ہو، کیونکہ ہمارے پاس موجود اچھے سے اچھا کیمرہ بھی تصویر اور وڈیواس حد میں رہتے ہوئے ہی بناتا ہے اس لیے فکر کی کوئی بات نہیں۔ لیکن اگر آپ چاہیں تو یہ بھی کفیگر کر سکتے ہیں کہ بڑے سائز کی تصویروں کو کمپریس کر دیا جائے۔
غرض تصاویر اور وڈیوز کو بیک اپ کرنے کے لیے ’’گوگل فوٹوز‘‘ سے بڑھ کر شاید ہی کوئی ایپلی کیشن یا پروگرام موجود ہوگا۔ اس سے پہلے ہم ’’ون ڈرائیو‘‘ کو بھی آزما چکے ہیں جو کہ فون میں موجود تصویروں کو فوراً اپ لوڈ کر دیتی ہے لیکن اس میں ’’گوگل فوٹوز‘‘ جیسے فیچرز موجود نہیں۔
گوگل فوٹوز اینڈروئیڈ ڈیوائسز، آئی فون و آئی پیڈ اور ڈیسک ٹاپ یعنی تینوں اہم اور بڑے پلیٹ فارمز کے لیے مفت دستیاب ہے۔
(یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ جولائی 2015 میں شائع ہوئی)
آن لائن اسٹوریج ہر لحاظ سے فائدہ مند ہے لیکن شاید حفاظتی نکتہ نظر سے نہیں۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ سکیورٹی کے خطرات دو طرح کے ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ کوئی بذریعہ سافٹ ویئر ہمارے ڈیٹا تک نہ پہنچ سکے، مثلاً وائرس اور سپائی ویئر وغیرہ، ان سے بچاؤ کے لیے ہم سکیورٹی سافٹ ویئرز کا سہارا لیتے ہیں۔ دوسرا خطرہ یہ ہوتا ہے کہ کوئی ہمارے کمپیوٹر یا موبائل ڈیوائس پر قبضہ نہ کر سکے، اس کے لیے ہم فزیکل سکیورٹی کا بندوبست کرتے ہیں۔ یعنی کسی کے ہاتھ اگر کمپیوٹر یا موبائل فون لگ جائے تو پھر اس کے پاس اس میں سے ڈیٹا نکالنے کے کئی طریقے ہو سکتے ہیں۔ آن لائن اسٹوریج کے ساتھ دوسری نوعیت کا خطرہ موجود ہے، اس لیے اس پر حساس اور ذاتی نوعیت کی فائلز اپ لوڈ کرتے ہوئے لوگ ہچکچاتے ہیں۔