ٹوئٹر نے بتایا ہے کہ اس نے گزشتہ دو سالوں کے دوران تقریباً ایک ملین ایسے ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کیے ہیں جو دہشت گردی اور انتہا پسندی کی فروغ میں ملوث تھے۔ ٹوئٹر کے جاری کردہ اعداد و شمار سے بھی پتا چلتا ہے کہ موجودہ سال میں ایسے اکاؤنٹس کی بندش میں کمی ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ٹوئٹر نے اگست 2015 سے جون 2017 تک کل 9 لاکھ 35 ہزار 8 سو ستانوے ٹوئٹر اکاؤنٹ دہشت گردی کو فروغ دینے والے اکاؤنٹس کو بند کیا ہے۔ ان اکاؤنٹس میں سے زیادہ تر 2015 اور 2016 میں بند کیے گئے ہیں۔ 2017 میں جون تک تقریباً تین لاکھ اکاؤنٹس بند کیے گئے ہیں۔ ٹوئٹر نے یہ اعداد و شمار اپنی ٹرانسپرنسی رپورٹ میں پیش کیے ہیں۔
ٹوئٹر نے اپنی بلاگ پوسٹ میں لکھا ہے کہ اپنے پلیٹ فارم پر ایسی سرگرمیوں کے خلاف مسلسل کام کرنے کی وجہ سے ٹوئٹر کو دنیا بھر کی حکومتوں کی جانب سے ٹوئٹر اکاؤنٹس کے خلاف ملنے والی شکایات میں 80 فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ بند کیے گئے اکاؤنٹس میں صرف ایک فیصد اکاؤنٹس ایسے ہیں جنہیں کسی حکومت کی درخواست پر بند کیا گیا ہے۔ باقی اکاؤنٹس ایسے ہیں جنہیں ٹوئٹر نے خود بند کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جنوری 2017 سے جون 2017 کے درمیان پاکستانی حکومت نے ٹوئٹر سے 60 ٹوئٹر اکاؤنٹس کی تفصیلات 7 مختلف درخواستوں کے ذریعے مانگی تھیں۔ لیکن ٹوئٹر نے ان میں سے کسی درخواست کے جواب میں اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دیں۔ دوسری جانب بھارت نے اسی عرصے کے دوران 261 درخواستیں کیں جن میں 659 اکاؤنٹس کی تفصیلات مانگی گئی تھیں۔ ٹوئٹر نے ان میں سے 21 فیصد درخواستوں کو خاطر میں لاتے ہوئے معلومات فراہم کی۔