ٹوئٹر نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے صارفین کے ویریفکیشن بیجز ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے، جو آفیشل اکاؤنٹ @TwitterSupport پر کیا گیا۔
معروف سوشل میڈیا ویب سائٹ نے رواں سال اپنے مصدقہ اکاؤنٹس کے سلسلے کو بڑے پیمانے پر پھیلا دیا تھا بلکہ جولائی میں تو ہر صارف کو اجازت مل گئی تھی کہ وہ ویریفائیڈ اکاؤنٹ کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔
اس سے ویریفائیڈ اکاؤنٹس کی تعداد میں یکدم اضافہ ہوگیا اور ٹوئٹر پر سخت تنقید ہونے لگی بالخصوص نسل پرست خیالات رکھنے والے افراد اور ان کے رہنماؤں کی وجہ سے۔ یہ وجہ ہے کہ رواں سال دائیں بازو کے سخت گیر رہنما میلو یانوپولس کو پہلے ویریفکیشن بیج سے محروم کیا گیا اور چند ماہ بعد پابندی ہی لگا دی گئی۔
خود ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ ویریفائیڈ اکاؤنٹ کے بارے میں عام طور پر سمجھا جاتا ہےکہ ٹوئٹر اس کو مستند جانتا ہے اور اس کے خیالات کو تسلیم کرتا ہے۔ درحقیقت ایسا نہیں لیکن ماضی میں کیونکہ صرف معروف اداروں اور شخصیات کو یہ بیج دیے جاتے تھے، اس لیے یہ تاثر بہت حد تک مضبوط ہوا۔ اس لیے ہمیں اس مسئلے سے نمٹنا ہوگا۔
نسل پرستوں اور انتہا پسندوں کے ہتھے چڑھ جانے کے بعد اب ٹوئٹر کو ہوش آیا ہے۔ وہ ایک نئے تصدیقی پروگرام پر کام کررہا ہے اور تب تک کوئی نیا اکاؤنٹ ویریفائی نہیں کیا جائے گا۔ ساتھ ساتھ موجودہ ویریفائیڈ اکاؤنٹس کی پڑتال کا کام بھی شروع ہو رہا ہے تاکہ معلوم ہو سکے کہ کوئی قواعد کی خلاف ورزی تو نہیں کررہا؟
4 / We’re working on a new authentication and verification program. In the meantime, we are not accepting any public submissions for verification and have introduced new guidelines for the program. https://t.co/j6P0HGXIVq
— Twitter Support (@TwitterSupport) November 15, 2017
ٹوئٹر ایک ایسا ادارہ ہے جو ہمیشہ آزادئ اظہار رائے کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موجودہ صورت حال اس کے لیے خاصی مشکل ہے۔