اس خبر کا تعلق پاکستان سے تو نہیں لیکن قارئین اس دلچسپ خبر کو پڑھ کر ضرور محظوظ ہوں گے۔ اس خبر کا تعلق بنیادی طور پرا سنیپ چیٹ کے بھارتی صارفین سے ہے۔ اسنیپ چیٹ کے سی ای او ایوان سپیگل کو محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی صارفین اس کی امیر لوگوں کے لیے بنائی گئی ایپ کے لحاظ سے ابھی غریب ہیں۔
رپورٹس کے مطابق ایوان نے یہ تبصرہ ایپلی کیشن کی ترقی کے حوالے سے 2015 میں منعقدہ ایک میٹنگ میں کیا تھا۔ جب ایک ملازم نے بھارت میں ایپ کی سست رفتار ترقی کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تو ایوان نے جواب دیا کہ یہ ایپلی کیشن صرف امیر لوگوں کے لیے ہے ۔ سپیگل نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنی ایپلی کیشن کو بھارت اور اسپین جیسے غریب ممالک میں بڑھانا نہیں چاہتا۔ دوسری جانب غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق پچھلے سال تک بھارت میں اسنیپ چیٹ کے صارفین کی تعداد 40 لاکھ تھی۔ اب تک یہ تعداد کافی بڑھ چکی ہوگی۔
کمپنی کے جس ملازم نے میٹنگ کی یہ خبر لیک کی ہے اس کا نام انتھونی پومپلیانو ہے۔ اسنیپ چیٹ کا کہنا ہے کہ اس نے خراب کارکردگی پر اس ملازم کو تین ہفتے پہلے کمپنی سے نکال دیا تھا۔ آج کل انتھونی صاحب نے اسنیپ چیٹ پر مقدمہ کیا ہوا ہے۔ اسنیپ چیٹ کے ترجمان نے اس خبر کو جھوٹ قرار دیتےہوئے کہا ہے کہ اسنیپ چیٹ ہر کسی کےلیے ہے، یہ ساری دنیا میں مفت ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے۔ ترجمان نے سابق ملازم کے تبصرے کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بھارتی صارفین کی کمیونٹی کے شکر گزار ہیں۔ اسنیپ چیٹ نے اسے سستی شہرت کے حصول کے لئے انتھونی کی ایک کوشش قرار دیا۔
بھارتی عوام میں اس حوالے سے شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور لوگ ایک دوسرے کو اسنیپ چیٹ ایپلی کیشن کا استعمال ترک کرنے کا کہہ رہے ہیں ۔ لیکن عوام میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جنہوں نے اسنیپ چیٹ کے بجائے ایک ای کامرس کے حوالے سے معروف بھارتی ایپلی کیشن اسنیپ ڈیل (SnapDeal) کو قصور وار سمجھ کر اسے Uninstall کرنا شروع کردیا اور پلے اسٹور پر اس کے خلاف منفی تبصرےکئے۔ اس سارے قصے میں اسنیپ ڈیل کو اسنیپ چیٹ جیسے اپنے نام کی وجہ سے کافی نقصان اُٹھانا پڑا۔ ایسا نہیں کہ اسنیپ چیٹ پر اس کا کچھ اثر نہیں ہوا۔ اسنیپ چیٹ جس نے کچھ عرصے قبل ہی پہلی بار اپنے شیئرز فروخت کے لئے پیش کئے تھے، کے شیئرز کے دام بھی نیچے آگئے۔ ایک جانب کمپنی پہلے ہی کہہ چکی ہے کہ وہ شاید کبھی بھی منافع نہ کما سکے جبکہ دوسری جانب کمپنی کو اپنے صارفین کی تعداد میں اضافہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ نئے تنازعے کے بعد سرمایہ کار تو پیچھے ہٹے ہی ہیں، بھارت اور اسپین سے صارفین کی تعداد مزید کم ہوگئی ہے۔
اس صورت حال پر ٹوئٹر اور فیس بک صارفین پورا ہفتہ لطف اندوز ہوتےرہے۔ ایک صارف نے سونے میں لدی کسی بھارتی دلہن کا فوٹو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہے غریب بھارت۔ایک دوسرے صارف نے لکھا کہ بھارتی صرف مُنڈن (نوزائیدہ بچے کے پہلی بار بال کاٹنے کی تقریب) پر دس لاکھ خرچ دیتے ہیں، یہ غریب کیسے ہوسکتے ہیں۔ بہت سے بھارتی اس بات کے قائل بھی ہیں کہ سپیگل نے یہ بات نہیں کی ہوگی اور یہ اسنیپ چیٹ کو نقصان پہنچانے کے لئے ایک سابق ملازم کی کوشش ہے۔
نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 127 میں شائع ہوئی
اگر آپ یہ اور اس جیسی درجنوں معلوماتی تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو گھر بیٹھے کمپیوٹنگ کا تازہ شمارہ حاصل کریں۔