لیپ ٹاپس، فونزاور ٹیبلٹس میں استعمال ہونے والی لیتھیم آئیون بیٹری ایجاد کرنے والوں میں شامل ایک موجد نے اگلی نسل کی بیٹری ٹیکنالوجی کا اعلان کر دیا ہے۔یہ سالڈ اسٹیٹ بیٹری موجودہ بیٹریوں سے 3 گنا زیادہ گنجائش کی حامل اور کافی محفوظ ہوگی۔
فرمی ایوارڈ کےفاتح جان گڈ اننف(John Goodenough) نے اس لیتھیم کوبالٹ آکسائیڈ مواد کو شناخت کیا تھا جو موجودہ لیتھیم آئیون بیٹریوں میں کیتھوڈ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ جان نے ماریا ہیلنا براگا کے ساتھ مل کر ایک نئی بیٹری بنائی ہے جس میں ٹھوس گلاس کو الیکٹرولائٹ کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ یہ بیٹری دنیا کی پہلی سالڈ اسٹیٹ بیٹری نہیں ہے۔ سام سنگ اور ایم آئی ٹی پہلے ہی سالڈ اسٹیٹ بیٹری بنا چکے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہےکہ سالڈ اسٹیٹ بیٹریوں سے حفاظت سمیت بہت سی مشکلات حل ہو جائیں گی۔یہ بیٹریوں میں حفاظت کا مسئلہ ہی تھا جس کی وجہ سےسام سنگ کو فروخت کے بعد دو بار گلیکسی نوٹ 7 واپس منگوانا پڑا، تحقیقات کے بعد خرابی کی اصل وجہ بیٹری ہی نکلی تھی جس میں بناتے ہوئے کچھ نقائص رہ گئے تھے۔نوٹ 7 اور دوسرے حادثات میں بیٹریوں کے پھٹنے کی وجہ شارٹ سرکٹ تھا۔ شارٹ سرکٹ سے بیٹری گرم ہوتی رہی اور بہت سے کیسز میں پھٹ گئی۔
دھاتوں کی ایک خاصیت جسے dendrites کہا جاتاہے، بیٹریوں میں شارٹ سرکٹ کی ایک بڑی وجہ ہے۔ آسان زبان میں انہیں دھاتی بال سمجھا جاسکتا ہے جو دھات میں خود بخود کسی بھی سمت میں اُگ سکتا ہے اور الیکٹرولائٹ کو پار کرکے کیتھوڈ اور اینوڈ کو ملا کر شارٹ سرکٹ پیدا کرسکتا ہے۔ یہ مسئلہ بیٹریوں ہی نہیں بلکہ ہر اسے برقی آلے میں پیش آتا ہے جس میں دھات استعمال کی گئی ہے۔ گڈ انِنف کا کہنا ہے کہ ٹھوس گلاس کے بطور الیکٹرو لائٹ استعمال سے dendrites کے مسئلے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
صارفین اب لیتھیم آئیون بیٹریوں سے زیادہ محفوظ بیٹریاں چاہتے ہیں۔لیکن وہ ان سے کم گنجائش والی بیٹریوں پر کبھی خوش نہیں ہونگے۔ جان گڈ اننف کی بنائی بیٹری صارفین کی توقعات پر پورا اترتی ہے۔ تجربات کے مطابق سالڈ اسٹیٹ بیٹریوں میں روایتی لیتھیم آئیون بیٹریوں کے مقابلے میں توانائی محفوظ کرنے کی 3 گنا زیادہ گنجائش ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بیٹری کو 1200 بار مکمل چارج اور ڈس چارج کیا جاسکتا ہے۔نیز یہ بیٹریاں منفی 4 ڈگری فارن ہائیٹ درجہ حرارت پر بھی کام کریں گی۔ لیتھیم آئیون بیٹریوں کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ 250 بار فل چارج اور ڈس چارج کرنے کے بعد ان کی توانائی محفوظ کرنے کی گنجائش 73 فیصد تک کم ہوجاتی ہے۔ سالڈ اسٹیٹ بیٹریوں کے ساتھ ایسا ہوگا یا نہیں، یہ بات ابھی نامعلوم ہے۔
94 سالہ جان گڈ اننف کا کہنا ہے کہ گلاس الیکٹرولائٹ،جنہیں سوڈیم کے بغیر بنایا جائے گا، آج کی لیتھیم آئیون بیٹریوں کے مقابلے میں زیادہ ماحول دوست ہونگی۔گلاس الیکٹرولائٹس کی بدولت بیٹری بنانے والے کیتھوڈ اور اینوڈ کے دونوں طرف الکالی دھاتوں کی تہہ لگا سکیں گے جس سے بیٹریاں بنانے کا عمل آسان ہوجائے گا۔ جان گڈ اِننف اب ایسی کمپنی کی تلاش میں ہیں جو ان بیٹریوں کو تجارتی پیمانے پر بنا سکے۔
نوٹ: یہ تحریر کمپیوٹنگ شمارہ 126 میں شائع ہوئی
اگر آپ یہ اور اس جیسی درجنوں معلوماتی تحاریر پڑھنا چاہتے ہیں تو گھر بیٹھے کمپیوٹنگ کا تازہ شمارہ حاصل کریں۔