الیکٹرک کاریں بنانے والے ٹیسلا نے چین میں قدم رکھ دیا

دنیائے ٹیکنالوجی کے معروف نام ٹیسلا (Tesla) نے چین کے شہر شنگھائی میں اپنا پہلا الیکٹرک کار پلانٹ تعمیر کرنے کا اعلان کردیا ہے تاکہ وہ چین کی آٹوموٹو مارکیٹ کو زیادہ بہتر انداز میں خدمات فراہم کر سکے۔

یہ قدم ٹیسلا کو پیداواری لاگت کم کرنے اور کسی بھی مقامی ادارے کے ساتھ جوائنٹ وینچر سے بچنے میں مدد دے گا ۔ البتہ اسے چین میں کاریں بنانے اور فروخت کرنے پر بھی 25 فیصد امپورٹ ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پھر بھی یہ ایلون مسک کی کمپنی کی بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ چین 2025ء تک سات ملین الیکٹرک کاریں سڑک پر لانے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ اٍس وقت بھی عالم یہ ہے کہ گزشتہ سال ٹیسلا کی لگ بھگ 1 ارب ڈالرز کی فروخت کا 15 فیصد حصہ چین سے آیا تھا ۔

مینوفیکچرنگ پر آنے والی لاگت کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ یہ اضافی پلانٹ ٹیسلا کو اپنے ماڈل 3 سیڈان کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے میں بھی مدد دے گا ، جس کی رونمائی گزشتہ سال اپریل میں ہوئی تھی اور پیداوار کا آغاز رواں سال جولائی میں کیلیفورنیا سے کیا گیا ۔

اس کے علاوہ چین خودکار گاڑیوں کے شعبے پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہیں اور بیڈو جیسے بڑے ادارے اس شعبے میں آ رہے ہیں ۔
یعنی یہی ٹیسلا کے لیے بہترین وقت تھا کہ چین کی مارکیٹ میں قدم رکھے اور یوں آنے والے سالوں میں خود بخود چلنے والی گاڑیوں کے شعبے میں میدان مار لے۔

ٹیسلا