یہ تصور عام ہے کہ مردوں کا دماغ ٹیکنالوجی سے متعلق جابز کے لیے زیادہ موزوں ہے مگر معروف امریکی ریسرچ گروپ اور تھنک ٹینک "بروکنگز انسٹی ٹیوشن” کی "Digitalization and the American Workforce” نامی حالیہ ریپورٹ اس کے برخلاف ہے۔
ریپورٹ میں ہائی ٹیک جابز کی ضروریات جس میں صلاحیت، معلومات، تعلیم، ٹریننگ اور کام کے لیے درکار سرگرمیاں شامل ہیں کو مدِ نظر رکھا گیا اور خواتین کو مردوں کے مقابلے میں 48 جبکہ مردوں کو 45 ڈیجیٹل سکور دیا گیا۔
تاہم خواتین کو ہائی سکور دینے کے باوجود ریپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہائی لیول کی ڈیجیٹل جابز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے خواتین کے مقابلے میں مرد زیادہ سامنے آتے ہیں جن میں کمپیوٹر، انجنیئرنگ اور مینجمنٹ کی فیلڈز شامل ہیں، یہی صورتِ حال نچلی سطح کی ملازمتوں میں بھی پائی گئی ہے جس میں ٹرانسپورٹیشن، کنسٹرکشن اور قدرتی وسائل کی ملازمتیں آتی ہیں۔
ریپورٹ میں اسے ایک عام مسئلہ قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ سے آئی ٹی انڈسٹری میں خواتین کی نمائندگی کی شرح 30 فیصد سے بھی کم رہ جاتی ہے اور بڑے عہدوں پر جاکر یہ شرح اور بھی کم ہوتی چلی جاتی ہے جس میں مینجمنٹ اور لیڈرشپ شامل ہیں۔
ریپورٹ کا کہنا ہے کہ اگرچہ ڈیجیٹلائیزیشن میں کم تعلیم یافتہ اور پسے ہوئے طبقات کے لیے آگے آنے کے نمایاں مواقع موجود ہیں تاہم ان طبقات سے تعلق رکھنے والی بہت کم تعداد یہ پیش رفت کر پاتی ہے۔