محققین کا کہنا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر یا انسٹا گرام پر دن میں دو گھنٹے صرف کرنے والے بچوں میں ذہنی بیماریوں کا شکار ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ ایسے بچے زبردست نفسیاتی تناؤ کا بھی شکار ہوجاتے ہیں حتیٰ کہ خودکشی جیسے خیالات بھی ان کے ذہن میں پروان چڑھنے لگتے ہیں۔
اوٹاوا پبلک ہیلتھ کینیڈا کے محققین جنہوں نے یہ مذکورہ بالا تحقیق انجام دی ہے کہتے ہیں کہ ان کی تحقیق کے نتائج والدین کے لئے ایک اہم پیغام ہیں۔ ساتھ ہی ان سوشل میڈیا ویب سائٹس کے لئے بھی موقع ہے کہ وہ ذہنی صحت میں بہتری کے لئے مناسب اقدامات کریں۔
اس تحقیق میں 7ویں کلاس سے 12ویں کلاس تک کے بچوں کی سوشل میڈیا استعمال کرنے کی عادات اور ان کی ذہنی صحت کی جانچ کی گئی۔
OK