ورڈپریس (WordPress) اس وقت دنیا کا مقبول ترین اور سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا کانٹینٹ منیجمنٹ سسٹم (CMS) ہے۔ انٹرنیٹ پر موجود کروڑوں ویب سائٹس ورڈپریس پر مبنی ہیں۔ وکی پیڈیا کے مطابق انٹرنیٹ پر مقبول پہلی ایک کروڑ ویب سائٹس میں سے 23.3 فیصد ویب سائٹس ورڈ پریس استعمال کررہی ہیں۔ ورڈپریس کا سب سے پسندیدہ فیچر تھیم اور پلگ اِنز ہیں۔ ورڈپریس کے ہزاروں یا شاید لاکھوں تھیم دستیاب ہیں جن کے ذریعے منٹوں میں کسی ویب سائٹ کا مکمل حلیہ تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ کچھ تھیم قیمتاً دستیاب ہوتے ہیں اور کچھ مفت دستیاب ہوتے ہیں۔ قیمتاً دستیاب تھیم زیادہ قابل دید ہوتے ہیں اور پسند کئے جاتے ہیں۔ جیسا کہ ہر قیمتاً دستیاب سافٹ ویئر کے ساتھ پائریسی کا مسئلہ چولی دامن کی طرح ساتھ رہتا ہے، اسی طرح قیمتاً دستیاب ورڈپریس تھیم جنہیں پریمیئم تھیم کہا جاتا ہے، بھی کریک (crack) حالت میں انٹرنیٹ پر بہ آسانی مل جاتے ہیں۔ ہمارے یہاں بدقسمتی سے ورڈپریس تھیم کے لئے لائسنس خریدنے کا رواج پروان نہیں چڑھ سکا۔ خاص طور پر اپنی ذاتی ویب سائٹ کے لئے لوگ خرچہ کرنے کے بجائے غیر قانونی طریقے سے حاصل کئے گئے تھیم جنہیں nulled تھیم بھی کہا جاتا ہے، استعمال کرتے ہیں۔ حالانکہ تھیم کی قیمت ایک ہزار روپے سے لیکر پانچ ہزار تک ہوتی ہے۔ اگر کوئی شخص کئی ہزار روپے کا کمپیوٹر خرید سکتا ہے، یا ویب ہوسٹنگ کے لئے ہزاروں روپے خرچ کرسکتا ہے تو اس کے لئے تھیم خریدنا کیونکر مشکل ہوگا؟ لیکن بدقسمتی سے دنیا بھر میں nulled تھیم بڑے پیمانے پر استعمال کئے جاتے ہیں جو بعد میں شدید نقصان کا باعث بھی بن جاتےہیں۔
جس طرح کریک سافٹ ویئر کو استعمال کرنا خطرے سے خالی نہیں، اسی طرح nulled تھیم کا استعمال بھی گلے پڑ سکتا ہے۔ یہ تھیم ہیکروں کا سب سے بہترین ہتھیار ہے جس کے ذریعے وہ ویب سائٹس کو ہیک کرتے ہیں یا ویب سائٹ ملاحظہ کرنے والوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہیکر پریمیئم تھیم خرید کر یا چوری کرکے انٹرنیٹ پر تو مفت آن لائن کردیتے ہیں، لیکن ساتھ ہی اس میں مال ویئر ، ہیکنگ اسکرپٹ یا بیک ڈور بھی شامل کردیتے ہیں۔ بیشتر ہیکنگ اسکرپٹ اس طرح سے تیار اور تھیم کا حصہ بنائے جاتے ہیں کہ اینٹی وائرس
جب یہی متاثرہ تھیم کوئی ڈاؤن لوڈ کرکے اپنی ویب سائٹ پر استعمال کرتا ہے تو ویب سائٹ اگلے ہی لمحے یا کسی خاص موقع پر infected ہوجاتی ہے۔ انفیکشن کے بعد ویب سائٹ کا حلیہ بگڑ سکتا ہے یا بیشتر موقع پر ویب سائٹ کے ناظرین کو کسی دوسری بے ہودہ یا دھوکہ دہی پر مبنی ویب سائٹ کی جانب موڑ دیا جاتا ہے۔ گوگل کو جیسے ہی محسوس ہوتا ہے کہ ویب سائٹ infected ہے، وہ فوراً تلاش کے نتائج میں ویب سائٹ کے روابط کے نیچے ایک انتباہ بھی دینا شروع کردیتا ہے کہ یہ ویب سائٹ شاید آپ کے کمپیوٹر کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اگر آپ کی ویب سائٹ پر کمائی کے لئے اشتہارات چلتے ہیں تو
انفیکشن کی صورت میں ان اشتہارات سے بھی آپ کو ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے۔ انفیکشن کے بعد ویب سائٹ پر آنے والا ٹریفک شدید متاثر ہوتا ہے۔
کچھ مال ویئر اور ہیکنگ اسکرپٹ اس قدر خطرناک ہوتے ہیں کہ وہ سرور کی خامیوں کا فائدہ اٹھا کر اس کا ستیا ناس کردیتے ہیں۔ ایک کیس میں ہم نے یہ بھی دیکھا کہ nulled اسکرپٹ کے استعمال کی وجہ سے لینکس سرور پر موجود تمام ڈیٹا فائلیں ransomware سے متاثر ہوگئیں اور ایڈمنسٹریٹر کو بھاری مالی نقصان جو تھیم کی قیمت سے سینکڑوں گنا تک زیادہ تھا، برداشت کرنا پڑا۔
کریک تھیم استعمال کرنے والے اس تھیم کی اپ ڈیٹس سے بھی محروم رہتے ہیں۔ ورڈ پریس میں بہتری پیدا کرنے یا سکیوریٹی خامیاں دور کرنے کے لئے اس کی اپ ڈیٹس تواتر سے جاری کی جاتی ہیں۔ ان اپ ڈیٹس کی وجہ سے تھیم کو بھی نئی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے لئے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے۔ لہٰذا اگر تھیم کو اپ ڈیٹ نہ کیا جائے لیکن ورڈپریس کو اپ ڈیٹ کردیا جائے یا پلگ ان اپ ڈیٹ کردیئے جائیں تو ویب سائٹ کا حلیہ یا کام کرنے کا انداز بالکل تبدیل ہوسکتا ہے۔
اگر nulled تھیم کی وجہ سے آپ کی ویب سائٹ مال ویئر سے متاثر ہوجاتی ہے تو بیشتر ہوسٹنگ پرووائیڈر کمپنیاں آپ کا ہوسٹنگ اکاؤنٹ ہی منسوخ کردیتی ہیں۔ نیز، آپ کی ویب سائٹ پر وائرس سے متاثرہ ہونے کا دھبہ انٹرنیٹ پر ہمیشہ کے لئے قائم ہوجاتا ہے۔ اس لئے nulled تھیم کا استعمال عارضی طور پر چند ہزار روپے تو بچا سکتا ہے، لیکن مستقبل میں ہزاروں یا شاید لاکھوں کے نقصان کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
اپ نے جو اس ارٹیکل کے لیے جس تصویر کا استمال کیا اس ویب سائٹ پر NULLED تھیم ہوتے ہیں۔