ہانگ کانگ کی کمپنی Hanson Robotics کا تیار کردہ منصوعی ذہانت سے لیس روبوٹ صوفیہ اب سعودی عرب کا شہری بن چکا ہے۔
سعودی عرب میں اس وقت ٹیکنالوجی کے حوالے سے بے پناہ کام جاری ہے اور روبوٹ کو شہریت دینا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والی ایک تقریب میں اس روبوٹ کو شرکا کے سامنے پیش کیا گیا ہے، یہی نہیں روبوٹ کا باقاعدہ انٹرویو بھی کیا گیا۔ چونکہ صوفیہ مصنوعی ذہانت سے لیس ہے اس لیے اس نے انسانوں جیسے چہرے کے تاثرات دیتے ہوئے مختلف سوالات کے جواب دیے۔
صوفیہ نے اس موقع پر کہا کہ یہ اس کے لیے قابل فخر امر ہے کہ اسے اپنا شہری تسلیم کیا گیا ہے۔ جبکہ حاضرین نے صوفیہ کے ساتھ تصویریں بھی بنوائیں۔
زیادہ تر حلقوں میں اس امر کی تعریف جاری ہے لیکن بعض لوگوں نے یہ سوال بھی اُٹھایا ہے کہ ایک طرف سعودی خواتین کو بے پردہ باہر نکلنے کی اجازت نہیں اور دوسری طرف اس زنانہ روبوٹ کو بغیر کسی حجاب کے سب کے سامنے پیش کیا گیا۔ یہی نہیں سعودی عرب کے سخت قوانین کے تحت غیر ملکی وہاں کی شہریت بھی حاصل نہیں کر سکتے جبکہ دوسری جانب ایک روبوٹ کو فوراً سعودی شہریت سے نواز دیا گیا۔