موبائل فون سے نکلنے والی شعاعیں بیمار کرسکتی ہیں

یہ بحث ایک شدت اختیار کرگئی ہے کہ آیا موبائل فون اور دیگر کمیونی کیشن کے آلات سے خارج ہونے والی شعاعیں انسانی صحت کو متاثر کرتی ہیں یا نہیں۔ کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ یہ شعاعیں انسانی دل و دماغ کو متاثر کرتی ہیں اور جبکہ کچھ کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہوتا۔ اس بحث میں شدت امریکی حکومت کے چندے سے ہونے والی ایک نئی تحقیق نے پیدا کی ہے۔

اس تحقیق پر تقریباً 24 ملین امریکی ڈالر خرچ کئے گئے اور یہ دو سال پر محیط تھی۔ تحقیق کے دوران ڈھائی ہزار چوہوں کو روزانہ 9 گھنٹوں کے لئے اُن شعاعوں کی ذ د میں رکھا جاتا تھا جو موبائل فون یا دوسرے آلات سے خارج ہوتی ہیں۔ محققین نے پایا کہ کچھ چوہوں میں ٹیومر پیدا ہوگئےہیں۔ یہ تعداد کافی کم تھی۔

اس تحقیق کی سربراہی یو ایس نیشنل ٹوگزکلوجی(Toxicology) پروگرام کررہا تھا۔ اس تحقیق کے مصنفین کہتے ہیں کہ موبائل کمیونی کیشن دنیا بھر میں ہر عمر کے لوگوں میں عام ہے۔ اس لئے چوہوں میں ریڈیو ویووز کی وجہ سے ٹیومر پیدا ہونے کی شرح میں اضافہ تشویش ناک ہے۔ اگرچہ یہ شرح کم ہے لیکن اسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

دوسری جانب اس تحقیق کے نقاد سائنس دان کہتے ہیں کہ پہلے ہی انسانوں پر اس حوالے سے مفصل تحقیقات ہوچکی ہیں جن میں ریڈیو ویووز سے انسانی صحت کو نقصان پہنچنے کی نفی ہوئی ہے۔ اس لئے مذکورہ تحقیق کے نتیجے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ یو ایس نیشنل ٹوگزکولی پروگرام اس اہم مسئلے پر تحقیق کررہا ہے۔

اسمارٹ فونموبائل فون