DECT 6.0 کورڈ لیس فون پر پابندی کیوں لگائی گئی؟

گزشتہ چند روز کے دوران بیشتر پاکستانی موبائل فون صارفین کو پی ٹی اے کی جانب سے ایس ایم ایس پیغام موصول ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے DECT 6.0 کورڈ لیس یا وائرلیس فون پر پابندی لگا دی ہے۔ جس کے بعد ان کا استعمال اور خرید و فروخت غیر قانونی ہوگئی ہے۔ بغیر کسی وضاحت اور تشریح کے ، پی ٹی اے کا یہ پیغام ہزاروں لوگوں کے لئے ایک معمہ بنا ہوا ہے۔ کئی لوگ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ آخر یہ کون سا فون ہے جس پر پابندی لگا دی گئی ہے اور اس پابندی کی وجہ کیا ہے۔

DECT دراصل Digital Enhanced Cordless Telecommunications کا مخفف ہے۔ بعض اوقات اس میں E کا مطلب European بھی لکھا جاتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی وائرلیس فون بنانے کے لئے استعمال کی جاتی ہے  اور یہ تار کے بغیر یا کورڈ لیس فون دنیا بھر میں مقبول ہیں۔ گھروں اور دفاترمیں انہیں لینڈ لائن فون کو وائرلیس فون میں بدلنے کے لئے عام استعمال کیا جاتا ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی ابتداء یورپ میں ہوئی تھی جو بعد میں مقبول ہوکر آسٹریلیا، ایشیاء اور جنوبی امریکا کے ممالک میں بھی استعمال ہونے لگی۔ امریکہ میں اس کے قدم وہاں کی ریڈیو فریکوئنسی اسپیکٹرم کا انتظام رکھنے والی اتھارٹی نے روک لئے کیونکہ اس ٹیکنالوجی میں جس ریڈیو فریکوئنسی کااستعمال کیا جاتا تھا، وہ امریکہ میں سے پہلے سے زیر استعمال ریڈیو فریکوئنسی کے ساتھ متصادم تھی۔ اس کے نتیجے میں اس ٹیکنالوجی کا ایک نیا ورژن متعارف کروایا گیا جسے DECT 6.0 کا نام دیا گیا۔ اس نئے ورژن میں استعمال کی گئی ریڈیو فریکوئنسی DECT سے مختلف تھی۔ DECT اور DECT 6.0 میں سوائے فریکوئنسی کے کوئی فرق نہیں ہے۔ DECT 6.0 کام کرنے کے لئے 1.9 گیگا ہرٹز ریڈیو فریکوئنسی استعمال کرتی ہے۔

پاکستان میں کام کرنے والے سیلولر آپریٹرز کا موقف ہے کہ DECT 6.0 استعمال کرنے والے کارڈلیس فون ( جو درجنوں مختلف کمپنیاں تیار کرتی ہیں) ان کے زیر استعمال فریکوئنسی سے متصادم فریکوئنسی استعمال کرتے ہیں جس سے موبائل فون سروس متاثر ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پی ٹی اے نے DECT 6.0 ٹیکنالوجی استعمال کرنے والے تمام کورڈلیس فون غیر قانونی قرار دے دیئے ہیں۔ یاد رہے کہ اس پابندی کا اطلاق ان کارڈ لیس فونز پر نہیں ہوتا جو DECTٹیکنالوجی استعمال کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ DECT 6.0 کارڈ لیس فون یورپ میں بھی استعمال نہیں کئے جاسکتے۔

پی ٹی اےکورڈ لیس فون
تبصرے (1)
Add Comment