جہاں آج کل کمپنیاں صارفین کا بھروسہ جیتنے کے لیے ان کی پرائیویسی کا خیال رکھنے کی بھرپور کوشش کرتی ہیں وہیں آج ون پلس پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ صارفین کے علم کے بغیر ان کی شناخت کی معلومات خفیہ طور پر جمع کرتا ہے۔
سافٹ ویئر انجینئر کرسٹوفر مور Christopher Moore نے اپنی بلاگ پوسٹ میں یہ انکشاف کیا ہے کہ بہت سا اہم ڈیٹا ون پلس کی زیرِ ملکیت ایمازان کے ایک سرور کو بھیج دیا جاتا ہے جن میں IMEI نمبر، میک ایڈریس، آپریٹر، وائی فائی اور موبائل فون کا سیریل نمبر شامل ہیں۔
ون پلس نے فوری طور پر ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دو سٹریم میں اس شماریاتی ڈیٹا کو HTTPS پروٹوکول کا استعمال کرتے ہوئے ایمازان کے سرورز پر محفوظ رکھتا ہے اور اس کا استعمال صارف کے سلوک کے حساب سے اپنے سوفٹ ویئر کو فائن ٹیون کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے، اور صارف کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ اسے ‘Settings’ -> ‘Advanced’ -> ‘Join user experience program’ میں جا کر بند کر سکتا ہے، تاہم بظاہر دوسری سٹریم کے ڈیٹا کو بند کرنے کا کوئی آفیشل طریقہ نہیں ہے۔