چینی سائنسدانوں نے چاول کی ایک نئی قسم متعارف کرا دی ہے جسے عام پانی کے بجائے سمندر کے نمکین پانے سے اگایا جاسکے گا۔
لا تعداد ناکام کوششوں کے بعد چینی سائنسدان اس نئے چاول کی فصل بھی تین گنا کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں اور اب فی ہیکٹر 4.5 ٹن چاول کا حصول ممکن ہوگیا ہے جس سے اس چاول کے بڑے پیمانے پر تجارتی استعمال کی راہ بھی ہموار ہوگئی ہے۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر اس چاول کو تجارتی پیمانے پر اگایا گیا تو اس سے چین کی چاول کی پروڈکشن 20 فیصد بڑھ جائے گی جو 200 ملین لوگوں کی خوراک کے لیے کافی ہوگی۔
اس چاول کو 50 چینی یوان (7.5 امریکی ڈالر) فی کلو گرام فروخت بھی کیا گیا ہے جو عام چاول کی قیمت سے 8 گنا زیادہ ہے تاہم مہنگا ہونے کے با وجود 6 ٹن چاول فروخت ہوگئے۔