ہر سال گلوبل پیس انڈیکس Global Peace Index دنیا کے پر امن ترین ممالک کی فہرست جاری کرتا ہے جہاں کسی جنگ کے چھڑنے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں، تاہم تازہ ترین فہرست کو لے کر "دی سن” اخبار نے تیسری عالمی جنگ چھڑنے کی صورت میں ایک دلچسپ پیش گوئی کی ہے۔
اخبار نے گلوبل پیس انڈیس کی فہرست اور اس فہرست میں شامل ممالک کی سابقہ جغرافیائی تحقیق کو استعمال کرتے ہوئے ایسے دس ممالک کی فہرست مرتب کی ہے جو تیسری عالمی جنگ چھڑ جانے کی صورت میں محفوظ رہیں گے۔
آئس لینڈ
آئس لینڈ گلوبل پیس انڈیکس کی فہرست میں سب سے پر امن ملک ہے اور تیسری عالمی جنگ چھڑجانے کی صورت میں بھی اس حیثیت میں کوئی تبدیلی متوقع نہیں جس کی ایک اہم وجہ اس ملک کا شمالی یورپ میں الگ تھلک جغرافیائی محلِ وقوع ہے۔
نیوزی لینڈ
گلوبل پیس انڈیکس کی فہرست میں نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر ہے، اس ملک کی خوبی الگ تھلگ جغرافیائی محلِ وقوع اور تقریباً جنگوں سے پاک تاریخ ہے، جنگ کی صورت میں یہ ملک پناہ کی مناسب جگہ ہوسکتی ہے۔
پرتگال
جنوبی یورپ میں پرتگال کا محلِ وقوع اسے خطرات سے دوچار کر سکتا ہے تاہم دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اس ملک کا تنازعات سے دور رہنا اسے محفوظ مقام کی حیثیت دیتا ہے۔
آسٹریا
گلوبل پیس انڈیکس میں آسٹریا کا نمبر چوتھا ہے، یہ ملک امن کا داعی اور پابند ہے اور یورپیئن پیس یونیورسٹی کا بانی ملک ہے۔
ڈینمارک
نیٹو کا ممبر ہونے کی وجہ سے یہ ملک حملوں کا شکار ہوسکتا ہے تاہم گرین لینڈ جو اس مملکت کا ایک حصہ ہے کسی عالمی جنگ کی صورت میں دنیا کا پرّ امن ترین خطہ ہوسکتا ہے۔
چیک جمہوریہ
اگرچہ گلوبل پیس انڈیکس میں اس ملک کی درجہ بندی میں کمی واقع ہوئی ہے تاہم پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے ضمن میں اس کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔
سلووینیا
اس ملک نے پہلی اور دوسری دونوں عالمی جنگوں میں کودنے سے گریز کیا اور اب بھی یہ کسی تیسری عالمی جنگ کا حصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
کینیڈا
امریکہ کے ساتھ طویل بارڈر ہونے کی وجہ سے اس ملک کو خطرات درپیش ہوسکتے ہیں تاہم کینیڈا ایک پّر امن تاریخ کا حامل ملک ہے اور عالمی تنازعات سے بچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سویٹزرلینڈ
یہ ملک 1815 کے پیرس معاہدے کے بعد کسی جنگ میں شامل نہیں ہوا۔
آئرلینڈ
سویٹزرلینڈ کی طرح آئرلینڈ بھی سیاسی غیر جانبداری کے لیے جانا جاتا ہے اور گلوبل پیس انڈیکس میں دسویں نمبر ہونا اس کے پر امن ہونے کی ضمانت ہے۔